طورخم سلائنڈنگ سانحے کی فوٹیج میں انکشاف ہوا کہ سیمنٹ کی بوریوں میں چینی افغانستان میں اسمگل کی جارہی ہے۔
پاک افغان سرحد طورخم پر سیمنٹ کی بوریوں میں چینی افغانستان اسمگل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے پر کسٹم حکام بھی الرٹ ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 27 رمضان المبارک کو طور خم سلائیڈنگ سانحے کے بعد جاری ہونے والی فوٹیج نے بھانڈا پھوڑ دیا، تاہم جب اس حوالے سے آج نیوز نے کسٹم حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے مؤقف پیش کیا کہ چینی اور سمینٹ کی بوریاں مکس ہو گئیں۔
کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ سیمنٹ کی ایکسپورٹ گاڑی میں چینی اسمگل نہیں کی جارہی تھی، چینی الگ گاڑی میں ایکسپورٹ کی جارہی تھی، سیمنٹ اور چینی کی گاڑیوں پر تودہ گرنے سے دونوں گاڑیوں میں لدا مال آپس میں مکس ہوگیا۔
کسٹم ذرائع نے بتایا کہ گاڑیاں این ایل سی سکینر سے کلیئر قرار دے دی گئی تھی، وقوعہ سے پہلے چینی کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی ہٹائی گئی تھی، حادثہ کا شکار کارگوں گاڑیاں کسٹم سے کلیئرنس کے لئے جارہی تھی۔
کسٹم ذرائع نے مزید بتایا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے پر عائد پابندی ہٹنے سے پہلے تین مہینوں میں چینی کی 500 بوریاں کسٹم نے پکڑی تھیں۔
واضح رہے کہ ہے کہ 18 اپریل کو طور خم ایکسپورٹ روڈ پر پہاڑی تودہ گرنے سے 20 سے 30 مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز ملبے تلے دب گئے تھے جبکہ 5 کنٹینرز میں آگ بھی لگ گئی تھی۔ حادثے میں 8 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے۔
شب وروز کاوشوں کی بدولت پاک فوج کے انجینئیرز اور اربن سرچ اور ریسکیو ٹیموں نے ملبے تلے سے 8 جاں بحق افراد کی لاشوں کو نکالا، جب کہ 12 شدید زخمیوں کو بھی بر وقت ریسکیو کر کے بچالیا گیا۔