پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت سنجیدہ ہے تو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں، پی ڈی ایم سرکار کا اصل رنگ کیا ہے آج نظر آجائے گا۔
لاہور میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے جمود توڑنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، ہم نے نہیں پی ڈی ایم سرکار نے ٹائم مانگا تھا، وقت مانگ کر بھی یہ لوگ 4 بجےعدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ عدالت نے قومی مفاد میں سب کو وقت دیا تھا، آج تک مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، مذاکرات کے لئے پی ٹی آئی کی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، اٹارنی جنرل نے 3 رکنی کمیٹی کو تسلیم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران مذاکرات کے عمل کو بریک لگانا چاہتے ہیں، حکومت سنجیدہ ہے تو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں، چیف جسٹس نے پھر کہہ دیا کہ فیصلہ بہت واضح اور قائم ہے۔
بھٹو کے نواسے کی پارٹی آئین کا تحفظ چاہتی ہے یا حملہ کرنا چاہتی ہے، ہم آئین اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، ہم آج شام 4 بجے بھی بیٹھنے کے لئے تیار ہیں، پی ڈی ایم سرکار کا اصل رنگ کیا ہے آج نظر آجائے گا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ 90 دن کی مدت آئین میں درج ہے، ہم آئین میں رہتے ہوئے ہی مذاکرات کریں گے، حکومت میڈیا پر کچھ ، پارلیمنٹ میں کچھ اورعدالت میں کچھ کہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران کی پالیسی ہے کہ عدالت میں جاتے ہی پاؤں پڑجائیں، الیکشن ہر صورت کروانا ہے، انحراف ممکن نہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات وقت ضائع کرنے کی حکومتی سازش ہیں، اسپیکر کا خط عدلیہ کو کھلم کھلا دھمکی ہے، حکومت مذاکرات کے نام پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔
حکومت مذاکرات کے نام پر جھانسا دے رہی ہے، مذاکرات سے کوئی نتیجہ نہیں نکلےگا، نیتجہ سپریم کورٹ کے دروازے سے نکلے گا، نیتجہ سڑکوں پر نکلے گا۔