بھارتی معروف گلوکار شان مکھرجی نے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دینے سے متعلق کی جانے والی اپنی پوسٹ پر تنقید کرنے والے ہندوؤں کو کرارا جواب دیا ہے۔
بھارتی گلوکار شان مکھرجی نے عید الفطر کے موقع پر انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں وہ ٹوپی پہنے دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے، انہوں نے تصویر اپلوڈ کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دی تھی۔
اس پوسٹ پر انتہا پسند ہندوؤں نے گلوکار شان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انتہاپسند ہندو صارفین کا منفی تبصروں میں کہنا تھا کہ شان کو ایک ہندو ہوتے ہوئے ٹوپی پہن کر مسلمانوں جیسا روپ دھار کر عید کی مبارکباد دینے پر شرم کرنی چاہیے۔
اِن منفی تبصروں پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے شان نے عید کے دن ہی انسٹاگرام لائیو ویڈیو میں خود پر تنقید کرنے والے صارفین کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
شان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں وہ گولڈن ٹیمپل گئے تھے، انہوں نے سکھوں جیسا روپ دھارا تھا مگر اُس وقت کوئی ہندو کچھ نہیں بولا تھا، مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دے دی تو اتنا مسئلہ ہو گیا۔
شان کا کہنا تھا کہ اُن کے زیادہ تر دوست مسلمان ہیں، اُنہیں آج تک کچھ مختلف محسوس نہیں ہوا مگر آج بھارت جس سمت چل پڑا ہے اُنہیں یہ دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں آگے بڑھنا ہے تو اپنی سوچ بدلنا پڑے گی، ایسی سوچ کے ساتھ بھارت آگے نہیں بڑھ سکتا۔
شان مکھرجی کا کہنا تھا کہ میں ایک ہندو ہوں اور میں اپنی سوچ نہیں بدلوں گا کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ میری سوچ اور سمت صحیح ہے۔
دوسری جانب پاکستانی اداکارہ انوشے اشرف نے بھارتی گلوکار کی خواہشات کو سراہتے ہوئے تبصرہ کیا کہ دونوں ممالک اس حوالے سے اتنے مختلف نہیں ہیں۔