وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ گیس میٹر کے فکس چارجز پچاس روپے سے بڑھا کر پانچ سو روپے کرنے کا فیصلہ وفاق کا ہے، جسے کم کرنے کیلئے بات چیت کی جائے گی۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے گیس میٹر کا ماہانہ کرایہ 50 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ چارجز جنوری 2023 سے لاگو ہوں گے، صارفین کو 3 ماہ کے بقایاجات میٹر، رینٹ اور گیس ٹیرف کی مد میں اضافی دینا ہوں گے۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کا کہنا تھا کہ یہ اوگرا کا فیصلہ ہے جو لاگو کیا گیا ہے، نومبر دسمبر میں 0.9 کیوبک ہیکٹر سے کم گیس بل والوں پر میٹر رینٹ لاگو نہیں ہوگا۔
ترجمان کے مطابق کم گیس استعمال والے صارفین میٹر رینٹ سے مستثنیٰ ہوں گے، اوگرا گیس ٹیرف حکومت پاکستان کی منظوری سے نافذ کرتا ہے۔
صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں امتیاز شیخ نے کہا کہ حیدرآباد سمیت بڑے شہروں میں گھروں پر سولر لگانے کے منصوبے کی فزیبلٹی بنا رہے ہیں، گھروں پر سولر لگنے سے بجلی کے مہنگے بلوں سے نجات مل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھر کے تمام دیہی علاقوں میں گھروں کو سولر بجلی فراہم کی جائے گی، سندھ میں پیدا ہونے والی بجلی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر چلائیں گے۔
وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ اینگرو کے چار سو میگا واٹ سولر اور ونڈ منصوبے کو کابینہ میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی بجلی کی ترسیل کے انتظامات کررہی ہے، ملک میں سستی ترین بجلی تھر پاور پلانٹ سے آتی ہے، سندھ میں اس وقت دس سے بارہ ہزارمیگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی اجارہ داری کا خاتمے کیلئے نئی کمپنیوں کا آنا ضروری ہے۔
امتیاز شیخ کہتے ہیں کہ حیسکو اور سیپکو کو سندھ کے ماتحت کرنے پر وفاق کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔