آزاد کشمیر میں سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 4 دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔
حکومت ہاتھ سے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے لئے اپوزیشن لیڈر کا انتخاب بھی مشکل ہوگیا، تحریک انصاف کے 24 منحرف ارکان پر نااہلی کی تلوار لٹگ گئی۔
الیکشن ایکٹ 2020 کے تحت پارٹی چھوڑنے پر رکن نااہل ہوجائے گا، آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی اکثریت اقلیت میں بدل گئی۔
پی ٹی آئی کے31 میں سے 7 اراکین عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، پی ٹی آئی کے 24 ارکان پارٹی قیادت سے بغاوت کرگئے۔
نئے حکمران اتحاد میں شامل اراکین اسمبلی کی تعداد 31 ہوگئی، پیپلز پارٹی کے 12، مسلم لیگ (ن) کے 7 اور پی ٹی آئی فاروڈ بلاک کے 12 ارکان بھی حکمراں اتحاد میں شامل ہیں۔
عمران خان کے نامزد اپوزیشن لیڈر فاروق احمد کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔
کابینہ کے وزراء کی تعداد 16 سے بڑھا کر 25 ہونے کا امکان ہے جبکہ کابینہ ارکان کی تعداد بڑھانے کے لئے آئین میں ترمیم پر مشاورت جاری ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پی ٹی آئی سے بغاوت کرنے والے اراکین اسمبلی کو پارٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا اور باغی اراکین کے خلاف نااہلی کی کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
دوسری جانب نئے حکمراں اتحاد کے لئے وزارتوں کی تقسیم درد سر بن گیا۔