ترجمان دفترخارجہ نے سوڈان سے پاکستانیوں کے انخلا سے متعلق کہا ہے کہ دو پاکستانی قافلے جنگ زدہ علاقوں سے محفوظ مقامات کی جانب روانہ ہوگئے ہیں اور وہاں سے پاکستانیوں کو ہوائی جہاز یا فیری کے ذریعے نکالا جائے گا۔
سوڈان سے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی کا پلان کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور وزیراعظم 72 گھنٹے سے جاری ہنگامی پلان کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔ اب تک 427 پاکستانی بحفاظت پورٹ سوڈان پہنچ گئے جہاں سے تمام پاکستانیوں کو وطن لایا جائے گا جبکہ پاکستانیوں کیلئےخوراک کا انتظام بھی حکومت پاکستان نے کیا ہے۔
سوڈان سے خصوصی طیاروں سے پاکستانیوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے جبکہ دوست ممالک اورپاکستانی سفارت خانےانخلا میں مدد کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے بلاول بھٹو، حناربانی، وزارت خارجہ کے حکام کو شاباش دی ساتھ ہی عسکری حکام، متعلقہ ذمہ داران کی فرض شناسی کی تعریف کرتے ہوئے ایئرچیف، ڈی جی آئی ایس آئی کو خراج تحسین پیش کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے آج نیوزسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو نکالنے کا مربوط پلان تیار کیا گیا ہے سیکرٹری خارجہ ڈاکٹراسد مجید خان مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سوڈان اور ہمسائیہ ممالک کے سفیروں سے رابطے جاری ہیں جبکہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سعودی ہم منصب سے رابطہ کیا ہے اور ایک پاکستانی ائیرہوسٹس خرطوم سے سعودیہ پہنچ چکی ہیں۔
یاد رہے کہ جنگ زدہ سوڈان سے غیر ملکی شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے جبکہ سعودی عرب نے 91 اور دیگرممالک نے 66 شہری نکالے ہیں۔
امریکا نے 100، فرانس نے دو سو افراد کو نکالا جبکہ عمان اور برطانیہ نے بھی اپنے سفارتی عملے کو نکال لیا۔ سوڈان میں جھڑپوں میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سوڈان میں اقتدار پر قبضے کی جنگ میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے حمایتوں کی اس لڑائی میں اب تک 415 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں مقیم پاکستانی انجینئر محمد حسن سمیع نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات چیت کرتےہوئے بتایا کہ عید پر صورتحال کشیدہ رہی، آنے والے دنوں میں حالات خراب ہوتے نظر آرہے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ سے خیر و عافیت کی دعا ہے۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں محصور پاکستانیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت، صورتحال پر وزیراعظم کی بھی گہری نظر
سوڈان میں پاکستانیوں کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوڈان کی صورتحال پر گہری نظر ہے، پاکستانی شہریوں سے متعلق اقدامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔