ملتان میں نوجوانوں پر گولیاں برسانے والے پولیس اہلکار 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہوسکے، نگراں وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب کا نوٹس بھی رائیگاں گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پرچھاپے مارنے رہے ہیں جبکہ پولیس نے ورثا کو6 گھنٹے میں ملزمان کو گرفتارکرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔
گزشتہ روز ہی پولیس کی فائرنگ سے دو نوجوان ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ورثا کی جانب سے تھانے کے سامنے لاشیں رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔
دونوں نوجوان عثمان اور سمیع اللہ گزشتہ رات ہوٹل سے کھانا کھا کر گھر جارہے تھے اورعثمان کا گزشتہ روز نکاح تھا جبکہ سمیع نے رمضان کا آخری عشرہ اعتکاف میں گزارا تھا۔
پولیس فائرنگ کا واقعہ ملتان کی شاہ رکن عالم کالونی میں پیش آیا تھا جبکہ واقعے میں تیسرا نوجوان زخمی ہوگیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ موٹرسائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا گیا، نہ رکنے پر پولیس نے فائرنگ کر ڈالی جبکہ واقعہ میں ملوث اہلکار فرار ہیں۔ بعد ازاں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔