امریکی جریدے بلوم برگ نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی قبل از وقت انتخابات کی خواہش نے پاکستان کو آئینی بحران میں دھکیل دیا ہے۔
مضمون میں کہا گیا کہ عمران خان تیزی سے پاکستان کو بحران اور انتشار کی جانب دھکیل رہے ہیں، بحران کے نتیجے میں پاکستان میں جمہوری عمل کے مستقبل کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
امریکی جریدے کی جانب سے شائع کیے جانے والے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی قبل از انتخابات کی خواہش کے باعث پاکستان ایک آئینی بحران کا شکار ہورہا ہے، جبکہ اس معاملے میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال مرکزی کردار بن چکے ہیں، جنہوں نے سابق وزیراعظم کی جانب سے دو صوبوں کی اسمبلیوں کو تحلیل کیے جانے کے بعد ازخود نوٹس لے کر انتخابات کا حکم جاری کیا، مگر وفاقی حکومت چیف جسٹس کی جانب سے اس مداخلت کو قبول کرنے پر تیار نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں وفاقی حکومت نے ازخود نوٹس لینے کے معاملہ پر چیف جسٹس کے اختیارات کو محدود کرنے کیلئے قانون سازی کی ہے جبکہ چیف جسٹس نے 8 رکنی بینچ تشکیل دے کر اس قانون سازی کو مکمل ہونے سے قبل ہی روکنے کا حکم جاری کروایا۔ جس کے بعد چیف جسٹس اور وفاقی حکومت کے درمیان ایک تصادم کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عمران خان کی ناکام خارجہ پالیسی اور ملک کی ڈوبتی اقتصادی صورتحال نے تحریکِ عدم اعتماد کا راستہ اپنایا۔
بلوم برگ نے مضمون میں لکھا کہ حکومت کے مطابق اس وقت عمران خان کے پیدا کردہ حالات کی وجہ سے ڈیفالٹ سے بچنے، آئی ایم ایف پروگرام بحالی کی ضرورت ہے۔
بلوم برگ کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ میں تقسیم نظر آرہی ہے، تشدد کی فضا قائم ہونے کا بھی خدشہ ہے، عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ، امریکہ سے دوبارہ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔