سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستانیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کردی۔
سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان اقتدار پر قبضے کی کوششوں کیلئے کچھ روز قبل جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ کئی علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہوگئی اور ہر طرف خوف کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں حالات کشیدہ ہونے کے بعد مقامی افراد کے ساتھ غیرملکی بھی پریشان ہیں، خانہ جنگی سے متاثرہ ملک میں پاکستانی بھی مقیم ہیں اور اپنی جان اور مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہیں۔
سوڈان میں فوج اورپیرا ملٹری فورس میں لڑائی کے نتیجے میں ہلاکتیں 400 سے تجاوز کر گئی ہیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سوڈان میں 1500 سے زائد پاکستانی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی کمیونٹی کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ خرطوم میں پاکستانی سفارتخانے کا واٹس ایپ گروپ پر پاکستانیوں سے رابطہ ہے۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں مقیم پاکستانی انجینئر محمد حسن سمیع نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات چیت کرتےہوئے بتایا کہ عید پر صورتحال کشیدہ رہی، آنے والے دنوں میں حالات خراب ہوتے نظر آرہے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ سے خیر و عافیت کی دعا ہے۔
سوڈان میں پاکستانیوں کے تحفظ اور سلامتی سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کا بیان بھی سامنے آگیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ سوڈان کی صورتحال پر گہری نظر ہے، پاکستانی شہریوں سے متعلق اقدامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سوڈان میں موجود پاکستانیوں کا تحفظ اور سلامتی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے، پاکستانی سفارت خانہ وہاں موجود ہم وطنوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہا ہے، پاکستانی سفارتخانے نے رابطے کے لئے واٹس اپ گروپ بھی بنا دیا ہے۔