تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے راجا یاور کمال نے ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ہی جماعت کے خلاف الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا۔
2018 میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ سے جہلم کے حلقہ پی پی 25 سے الیکشن میں حصہ لینے اور ایم پی اے منتخب ہونے والے راجا یاور کمال اس بار پاڑی ٹکٹ نہ ملنے پر سخت نالاں ہیں، اور انہوں نے اپنی قیادت پر شدید تنقید کی ہے۔
نائب صدر شمالی پنجاب چوہدری زاہد اختر اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ایم پی اے راجا یاور کمال کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے چیئرمین عمران خان کو بلیک میل کیا، جس وجہ سے عمران خان نے مجھے ٹکٹ نہیں دیا ہے۔
راجا یاور کمال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے فواد چوہدری کے بھائی کو ٹکٹ دیا، اور چیئرمین پی ٹی آئی نے موروثی سیاست کو پروان چڑھایا ہے۔
سابق ایم پی اے کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی وجہ سے نظریاتی لوگ پارٹی چھوڑ گئے ہیں، میں اس بار پی پی 25 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔
نائب صدر شمالی پنجاب چوہدری زاہد اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں، عمران خان آپ رانگ نمبر ہیں۔
پی پی 25 کے بعد لاہور کے حلقہ پی پی 162 اور پی پی 158 کے رہنما اور کارکنان نے بھی ٹکٹس کی غلط تقسیم پر اپنی آواز بلند کرنا شروع کردی ہے، اور ایک بڑی تعداد زمان پارک لاہور کے باہر احتجاج کررہی ہے۔
لاہور کے حلقہ پی پی 162 سے ملک ظہیر عباس کے حمایتی زمان پارک پہنچ گئے اور اپنے نامزد امیدوار کو ٹکٹ نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا اور ظہیر عباس کھوکھر کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ کارکنان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمارے حقیقی نمائندے ملک ظہیر عباس کو ٹکٹ دیں، ورنہ مخالفت کے لئے تیار رہیں۔
لاہور کے حلقہ پی پی 158 سے بھی پی ٹی آئی کے کارکنان زمان پارک میں احتجاج کے لئے پہنچ گئے اور پیرا شوٹرز نامنظور کے نعرے لگائے۔
کارکنان نے پی پی 158سے مہر شرافت علی کو ٹکٹ دینے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین شرافت علی سے ٹکٹ واپس لیں۔ احتجاجی کارکنان کا کہنا تھا کہ ہمارے حلقے کے کارکنان پر ہمیشہ ظلم کیا گیا، لیکن اس بار ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
اوکاڑہ کے حلقہ پی پی 185 سے بھی پی ٹی آئی کارکنان اوکاڑہ پریس کلب کے باہر پہنچ گئے اور اپنے پسندیدہ رہنما چوہدری سلیم کو ٹکٹ نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا۔
کارکنان کا کہنا تھا کہ پی پی 185 سے چوہدری سلیم کو ٹکٹ نہ دیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا، اور عملی میدان میں کسی اور امیدوار کی شدید مخالفت کی جائے گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ٹکٹوں پر نظرثانی کا عمل کل سے شروع کروں گا، نظرثانی کا عمل 26 تاریخ تک جارہی رہے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 4 کمیٹیوں کی جانب سے کیسز بھیجے گئے ہیں، یہ کمیٹیاں اسی کام کیلئے بنائی گئی تھیں۔