لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان دیگر رہنماؤں سے تحقیقات کےلئے قائم جے آئی ٹی کی کارروائی کو عدالتی فیصلے سے مشروط کردیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں لاہورہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے عمران خان اور دیگر رہنماؤں سے تحقیقات کےلئے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل اور پراسیکیوٹر جنرل پنجاب چوہدری خلیق الزمان عدالت پیش ہوئے۔
عمران خان اور فواد چوہدری کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت روز کے معمولات نمٹانے کا اختیار رکھتی ہے، اسے جےآئی ٹی کی تشکیل کا قانونی اختیار نہیں ہے، ہم تفتیش نہیں رکوانا چاہتے ہیں، ہمیں انتخابات سے دور رکھنے اور ڈرانے کیلئے دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے جے آئی ٹی کو کام سے روکنے کیلئے دائر درخواست کی مخالفت کی۔ شان گل نے کہا کہ امن و امان قائم رکھنا نگران کابینہ کا قانونی اختیار ہے، کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے قانونی طریقہ کار کے مطابق جے آئی ٹی تشکیل دی۔
لاہورہائیکورٹ نے حکم امتناعی کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی کو عدالتی فیصلے سے مشروط کرتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ عدالت تفتیش کےعمل کو نہیں روک سکتی۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کے تحفظات اور دلائل کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔