Aaj Logo

شائع 19 اپريل 2023 12:30am

قاسم سوری نے انتخابی اخراجات کیلئے رقم نہ دینے پر آئی پی ایل کی مثال دے ڈالی

سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قاسم سوری نے پنجاب میں انتخابی اخراجات کیلئے رقم نہ دینے پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی مثال دے دی۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں بات کرتے ہوئے قاسم سوری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قبضہ مافیا کے لوگ موجود ہیں، ان تمام لوگوں کو کسی اور کے کہنے پر اکھٹا کیا گیا، انہوں نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔

قاسم سوری نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے الیکشن 90 روز میں کرائے جائیں لیکن وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں 14 مئی کو انتخابات نہیں ہونے دیں گے، البتہ ہم الیکشن کے لئے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے اسمبلیاں مفت میں نہیں بلکہ آئین و قانون کو دیکھتے ہوئے تحلیل کی تھیں، موجودہ حکومت خود الیکشن نہیں کروانا چاہ رہی، پی ڈی ایم حکومت غیر آئینی کام کر رہی ہے۔

الیکشن کی بات پر انڈین پریمیئر لیگ کی مثال دیتے ہوئے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ لیگ میں دو ٹیمیں 400 ارب میں فروخت ہوئیں اور ہمارےاس ”اپنے پاکستان“ کے اندر الیکشن کے لئے 21 ارب روپے نہیں ہیں۔

قاسم سوری نے کہا کہ ایک سال پہلے بھی الیکشن ہو رہے تھے، ابھی کونسی دہشت گردی ہے، الیکشن سے موجودہ حکومت ڈر رہی ہے، چیف جسٹس سے جو بھی ملاقاتیں ہوئی مجھے اس بار ے میں کچھ معلوم نہیں، ہمیں صرف آئین و قانون کی پاسداری قائم کرنی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا حکم آخری فیصلہ ہوتا ہے، پنجاب میں پاکستان کی 60 فیصد آبادی ہے، ہم پنجاب کے ساتھ خیبر پختونخوا میں بھی انتخابات چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سابق ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ آئین و قانون نہیں ہوگا تو یہ ملک نہیں چل سکے گا، ہمیں معلوم ہےکس نے رجیم چینج کے ذریعے ہمارے اتحادیوں کو توڑا گیا تھا، عوام کو سب معلوم ہے کون ایکس اور کون وائے ہے۔

امریکی سازش سے متعلق سوال پر قاسم سوری نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں نے کردار ادا کیا، میں نے خود سفارتی سائفر پڑھا تھا جس میں صاف لکھا تھا کہ ڈونلڈ لو ہمارے سفیر کو ڈرا دھمکا رہا تھا کہ عمران خان حکومت کو عدم اعتماد تحریک کے ذریعے ہٹانا ہے۔

بیک وقت انتخابات پر مذاکرات کے حوالے سے رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ہاتھ میں اس کی بال نہیں ہے، چیف جسٹس پنجاب میں الیکشن کے لئے 14 مئی کی تاریخ دے چکے ہیں لیکن حکومت ان کی بات نہیں مان رہی ہے۔

Read Comments