سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے جمع کئی گئی رقم محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
جامعہ غوثیہ لاہور میں ختم قرآن کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان کے اس وقت حالات اچھے نہیں جس کی اصل وجہ ہمارے معاملات ہیں اور یہ جنگ اس لیے لڑنی پڑ رہی ہے کہ ہم دین کے اسلوب سے ہٹ گئے ہیں۔
جسٹس (ر) ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اندر سے منافقت ختم کرنا ہوگی اور اپنی اناوں کو مارنا ہوگا۔
ڈیم فنڈ سے متعلق سابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 ارب روپے جمع ہوئے تھے جو محفوظ ہاتھوں میں ہیں، رقم کی حفاظت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، اس رقم کو بینچ نے انویسٹ کردیا تھا جو اب بڑھ کر17 ارب روپے ہوگئی ہے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ ماہرین کے مطابق پاکستان سے 2025 تک پانی ختم ہو جانا تھا تاہم ملک کی بقاء کے لیے ڈیم بنانے کا آغاز کیا، جس رفتار سے ہم ڈیم کی تعمیر کرانا چاہتے تھےاس میں جو رکاوٹیں آئیں وہ ذکر نہیں کرنا چاہتا۔
سابق چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے جس نے دس روپے بھی دیئے وہ مجھ پر سوال کرنے کا استحقاق رکھتا ہے۔