پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں بارشوں کے نئے سپیل کے ساتھ ہی منگل کو دریائے سوات بپھر گیا، جس کے نتیجے میں وادی کا بحرین بازار میں سیالبی صورت حال پیدا ہوگئی، جبکہ پُل کے زیر آب آنے سے بحرین بازار اور کالام کے درمیان زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔
حکام نے بحرین میں دریا کے قریب عمارتوں کو خالی کرا لیا ہے اور پاک فوج کے دستے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
تاریخی طور پر سیاحوں کو اس خطے کی طرف راغب کرنے والا بحرین بازار گزشتہ سال بھی ملک میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلاب میں ڈوب گیا تھا۔
جس کے کئی مہینوں بعد لوگوں نے دوبارہ تعمیرات شروع کی تھیں، جبکہ کچھ عمارتیں اب بھی زیر تعمیر ہیں۔
حالیہ بارشوں نے بحرین کے مقامی رہائشیوں کیلئے پچھلے سال کی ہولناکیوں کی یاد تازہ کردی ہے۔
بپھرنے والے دریا نے درال خوڑ کے قریب بحرین پل کو بھی زیر آب لے لیا جس سے سڑکوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔
بحرین اور کالام کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہونے کے بعد دونوں جانب ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
بحرین کے اسسٹنٹ کمشنر محمد اسحاق نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اسٹیل پل لگا کر سڑک کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید سے پہلے لنک بحال کر دیا جائے گا۔