بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے خانہ کعبہ پر قبضہ کرنے کی بڑھکیں ماری ہیں جو پر دنیا بھر میں موجود مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
نام نہاد سیکولر بھارت میں اقلتیوں بالخصوص مسلمانوں کا جینا اجیرن ہو گیا ہے، آئے روز مسلمانوں کو مختلف واقعات میں بہانہ بناکر سرعام قتل کردیا جاتا ہے لیکن پولیس اور انتظامیہ ناصرف خاموش تماشائی بن کر اس طرح کے گھناؤنےواقعات دیکھتی ہے بلکہ اس میں انتہا پسندوں کا ساتھ بھی دیا جاتا ہے۔
بھارت میں جہاں مسلمانوں کی مقدس مقامات اور مساجد کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تو اب ان انتہاپسندوں نے دنیا میں مسلمانوں کی سب سے مقدس عبادت گاہ قبلہ و کعبہ مسجد الحرام پر قبضہ کرنے سے متعلق ہرزہ سرائی کی ہے۔
بھارتی ہندو انتہا پسند رہنما یاتی نرسنگھ آنند نے کہا ہے کہ کعبہ بھی (نعوذباللہ) مندر ہے، اور آب زم زم (نعوذباللہ) دریائے گنگا ہے، مسلمانوں کو شکست دینے کے لئے خانہ کعبہ پر قبضہ کرنا ہوگا۔
بھارتی انتہا پسند رہنما کی بڑھکوں اور توہین آمیز بیانات پر ناصرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں موجود مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اور دوسری جانب ہندو انتہا پسند رہنما کے توہین آمیز بیانات پر بھارتی حکومت حسب روایت ایکشن لینے سے گریزاں ہے۔
حالیہ دنوں میں بھارت میں مسلمان دُشمنی کے بے شمار واقعات رونما ہوچکے ہیں، اور بڑھتی انتہا پسندی کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کے تحفظ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے۔