پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی سےمتعلق رپورٹ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کی رپورٹس عدالت میں جمع کرادی گئی ہیں۔
فنڈز فراہمی سے متعلق الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بنک نے سپریم کورٹ میں رپورٹس جمع کرائیں۔ وزارت خزانہ نے اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے رپورٹ جمع کرائی۔ الیکشن کمیشن کےحکام نے مؤقف تحریری طور پر جمع کرایا، اور اسٹیٹ بینک کے حکام کی جانب سے بھی تحریری رپورٹ سپریم کورٹ جمع کرائی گئی۔
رپورٹس میں وفاقی کابینہ کے فیصلے اور پارلیمان کو معاملہ بھجوانے کی تفصیلات شامل ہیں، جب کہ عدالتی حکم پر اسٹیٹ بینک کو فراہم کردہ معاونت کی تفصیلات بھی شامل کی گئی ہے۔
ذرائع کہنا ہے کہ وزارت خزانہ نے رپورٹ میں فنڈز منتقلی پر قانونی پہلوئوں کو بھی اجاگر کیا ہے۔ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ میں فنڈز کی منتقلی نہ ہونے کی وجوہات شامل ہیں۔ جب کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں فنڈز اور سیکورٹی کے حوالے سے تفصیلات شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ ہم نے رپورٹ جمع کرائی ہے چیف جسٹس کے چیمبر جائیں گی تو پتہ چلے گا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تاحال فنڈز منتقل نہیں ہوئے ہیں۔ اور رپورٹ میں سیکیورٹی پلان فراہم نہ کئے جانے کے پہلو بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو حکم دیا تھا کہ پنجاب میں انتخابات کے لئے 21 ارب روپے براہ راست الیکشن کمیشن کو دیئے جائیں، جب کہ الیکشن کمیشن کو حکم دیا گیا تھا کہ 18 اپریل کو فنڈر کی فراہمی سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے۔
گزشتہ روز انتخابات کے لئے اسٹیٹ بینک کو براہ رقم کے اجرا کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک سیما کامل اجلاس میں شریک ہوئیں۔
قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک سیما کامل قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ عدالتی حکم پر21 ارب روپے مختص کر دیئے ہیں، لیکن یہ پیسے وفاقی حکومت کے ہیں، فنڈز مختص کرنے کے باوجود رقم حکومت کے اکاؤنٹ میں رہےگی۔
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمیں سپریم کورٹ کا حکم آیا اور ہم پیش ہوئے، ہم نے عدالت کو بتایا کہ ہم پیسے مختص کرسکتے ہیں، لیکن اجازت وزارت خزانہ دے گی۔
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہم قانون کے مطابق ہی عملدرآمد کریں گے، ہم سمری کو وفاقی کابینہ کو بھیج دیتے ہیں۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کی فنڈز فراہمی کی سمری پرغور کیا گیا اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے الیکشن فنڈز کی فراہمی سے متعلق سمری منظورکرلی اور معاملہ قومی اسمبلی کو بھجوادیا۔ کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی بھیجی گئی سمری قومی اسمبلی کو بھجوا دی ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرقومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ضمنی ڈیمانڈ پیش کی جسے اسپیکر نے منظوری کے لیے اراکین کے سامنے رکھا۔
اسپیکرکی جانب سے رائے شماری کروائے جانے پر تحریک انصاف نے حمایت جب کہ ایوان کی اکثریت نے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی سے انکار کیا۔ قائمہ کمیٹی نے قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر فنڈز جاری نہ کرنے کی سفارش کی تھی۔