انڈونیشیا کی پام آئل انوینٹریز میں تیزی سے گراوٹ اور ملائیشین کرنسی (رنگٹ) کمزور ہونے کی وجہ سے پیر کو ملائیشیا کا پام آئل مستقبل چمک اٹھا ہے۔
ملائیشیا ڈیریویٹوز ایکسچینج میں جولائی کے لیے پام آئل کے سودے 1.96 فیصد بڑھ کر 3,636 رنگٹ (ڈالرز 822.81) فی ٹن میں طے پائے۔ پچھلے ہفتے اس میں 2.40 فیصد کمی ہوئی، جو تین ہفتوں میں پہلی ہفتہ وار کمی تھی۔
انڈونیشیا دنیا کے سب سے بڑا پام آئل پیدا کرنے والا ملک ہے، جس کے پاس فروری کے آخر میں 2.64 ملین ٹن ذخیرہ تھا، جو ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں 14.84 فیصد کم ہے۔
سنوین گروپ کے کموڈٹی ریسرچ کے سربراہ انیل کمار باگانی نے رائٹرز کو بتایا کہ، ”مارچ کے آخر میں ملائیشیا کے پام آئل کے سٹاک میں 1.65 ملین ٹن کی تیز کمی کے پیش نظر، مشترکہ اسٹاک میں مزید کمی متوقع ہے۔“
ملائیشیا کا مارچ پام آئل اینڈ اسٹاک گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 21.08 فیصد گر کر 1.67 ملین ٹن رہ گیا۔
پام کی تجارت کی کرنسی ملائیشین رنگٹ، ڈالر کے مقابلے میں 0.43 فیصد کمزور ہوئی۔ ایک کمزور رنگٹ غیر ملکی کرنسی رکھنے والوں کے لیے پام آئل کو زیادہ پرکشش بناتا ہے۔
ڈالیان کے سب سے زیادہ فعال سویا آئل کنٹریکٹ میں 1.37 فیصد کمی ہوئی، جب کہ پام آئل کے معاہدے میں 0.44 فیصد کمی ہوئی۔ شکاگو بورڈ آف ٹریڈ پر سویا تیل کی قیمتوں میں 0.76 فیصد اضافہ ہوا۔
پام آئل متعلقہ تیلوں کی قیمتوں میں تبدیلی سے متاثر ہوتا ہے کیونکہ اس سے سبزیوں کے تیل کی عالمی منڈی میں حصہ لینے کے لیے مقابلہ ہوتا ہے۔