بین الاقوامی تنہائی کا شکار افغانستان میں طالبان کی حکومت اب روس سے قربت کی خواہاں ہے۔
افغان دارالحکومت کابل میں روسی اسلامی علماء کے ساتھ ایک اجلاس میں طالبان کے ایک سینئر رہنما نے اتوار کو ماسکو سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے۔
2021 کی گرمیوں میں امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی افواج کی افراتفری بھری روانگی کے بعد اب تک کسی بھی ملک نے سرکاری طور پر طالبان کو افغانستان کی حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کیا، تاہم، روس نے حکومت کی تبدیلی کے بعد کابل میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھا۔
ستمبر میں کابل میں روسی سفارت خانے پر حملے کے بعد قونصلر خدمات کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ لیکن رواں ماہ کے شروع میں، روس نے شمالی شہر مزار شریف میں اپنی قونصلر خدمات دوبارہ شروع کی ہیں۔
فی الحال، طالبان نے پاکستان، چین، روس، ایران اور ترکی سمیت ایک درجن سے زائد ممالک میں اپنے نمائندے بھیجے ہیں۔