سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا بیان 14 مئی کو انتخابات نہیں ہوں گے، عدلیہ کے فیصلے کی سرعام حکم عدولی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ٹویٹ میں شیخ رشید نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پیسے جاری کرتا ہے یا نہیں کرتا آج پتہ لگ جائے گا، اگر اسٹیٹ بینک الیکشن کمیشن کو پیسے نہ بھیج کر حکم عدولی کرتا ہے تو ابتداء اسٹیٹ بینک سے ہی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے یا عوام کی عدالتوں میں ہوں گے اس کا بھی پتہ لگ جائے گا، سراج الحق کے مذاکرات حقیقت پر مبنی ہوں تو اچھی بات ہے۔
شیخ رشید اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ اب تو زلمے خلیل زاد نے بھی مسٹر ٹین پرسنٹ پر مہر لگا دی ہے، نیب کے کیسز سپریم کورٹ میں فیصلہ طلب ہیں، انشاءاللہ سپریم کورٹ نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے گی۔
سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں ان کے خلاف غیر اخلاقی مہم بھی چلائی جارہی ہے، اگر قومی اسمبلی تحلیل نہ ہوئی تو صوبائی الیکشن اپنے وقت پر ہی ہوکر رہیں گے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کا بیان کہ 14 مئی کو انتخابات نہیں ہوں گے، عدلیہ کے فیصلے کی سرعام حکم عدولی ہے، چور دروازے سے آنے والی پی ڈی ایم کی حکومت الیکشن کے چوک اور چوراہے میں جانے سے گھبرا رہی ہے۔
نگراں حکومت کے 90 روز پورے ہوگئے ہیں تو یہ کس شوق کس اختیار کے تحت بیٹھے ہوئے ہیں، غیرملکی انویسمینٹ غیر ملکی ایرلائینز بند ہورہی ہیں۔