ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔
گزشتہ روز خطرناک ٹریفک حادثے میں وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور جاں بحق ہوگئے تھے، ان کی گاڑی کو حادثےکی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ موٹروہیکل ایگزامینر نے تیار کرلی ہے۔
موٹروہیکل ایگزامینرکی رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت مفتی عبدالشکور کی گاڑی کی رفتار 30 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جب کہ وفاقی وزیر کی گاڑی کو ٹکرمارنے والی گاڑی کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جائے حادثہ پر گاڑی کی حد رفتار60 کلو میٹر فی گھنٹہ مقرر ہے، جب کہ جائے حادثہ کے مقام پر حادثے کے وقت ٹریفک سگنلز فری کیے ہوئے تھے
مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے اور ان کی موت کے واقعے کا مقدمہ حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا ہے۔
حاجی قدرت اللہ نے بیان دیا ہے کہ مولانا عبدالشکور رات 8 بجکر 22 منٹ پر میرے گھر سے پارلیمنٹ لاجز کیلئے نکلے تھے، اور رات 10 بجے میرے باورچی کو سرکاری ڈرائیور نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا۔
مقدمہ کے متن کے مطابق مولانا اپنی سرکاری گاڑی کو خود چلا کرلے جارہے تھے کہ ویگو گاڑی کے ڈرائیور نے غفلت و تیز رفتاری سے مولانا کی گاڑی کو ٹکر ماردی، جس کے باعث مفتی عبدالشکور کی موقع پر ہی موت ہوگئی، واقعے کے ہر پہلو کو ملحوظ خاطر رکھ کر کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں: ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونیوالے مولانا عبدالشکور کون تھے؟
اس سے قبل ہی رہنما جے یو آئی حاجی قدرت اللہ نے حادثے کی ایف آئی آر کے اندراج کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دی تھی جس میں مؤقف اپنایا تھا کہ واقعہ حساس نوعیت کا ہے ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کی جائے۔
اسی حوالے سے آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مولانا کی گاڑی کو دوسری طرف سے آنے والی گاڑی نے ٹکر ماری، مولانا عبدالشکور کو سر پر شدید چوٹ لگی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جب کہ مخالف گاڑی میں سوار پانچ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔