بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی پولیس نے اپنے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ قانونی دستاویزات میں اردو یا فارسی کے الفاظ کے استعمال سے گریز کریں۔
بھارتی نشریاتی ادارے ”این ڈی ٹی وی“ کی ایک رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے اپنے تمام اسٹاف کو کہا ہے کہ وہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر)، ڈائریز یا چارج شیٹس میں اردو یا فارسی کے پیچیدہ الفاظ استعمال نہ کریں، بلکہ اہم کی جگہ وشیش یا اسپیشل، مجرم کی جگہ اپرادھی یا کلپرٹ جیسے الفاظ درج کئے جائیں۔
دہلی پولیس کمشنر کا یہ حکم دہلی ہائی کورٹ کی 2019 کی ہدایت کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔ جس میں پولیس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ قانونی دستاویزات میں سادہ زبان استعمال کریں جسے شکایت کرنے والے اور معاملے میں شامل تمام فریقین آسانی سے سمجھ سکیں۔
پولیس چیف سنجے اروڑا نے منگل کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ”گزشتہ ہدایات کے باوجود کچھ پولیس افسران اب بھی اردو اور فارسی کے پیچیدہ الفاظ استعمال کر رہے ہیں جو آسانی سے سمجھ نہیں آتے۔“
انہوں نے کہا کہ افسران کو اردو کے الفاظ کی جگہ ہندی یا انگریزی کے آسان الفاظ استعمال کرنا چاہئیں۔
پولیس چیف نے تمام ضلع اور تفتیشی یونٹس کے ساتھ 383 پیچیدہ الفاظ کی فہرست اور ان کے آسان متبادل الفاظ شیئر کیے ہیں، جن میں درست، نظربند، واردات، حسبِ معلوم، شہادت شناخت ، حسب گفت سائل، ضمنی، مکمل، الزام، گزارش، انتقام، مجرم اور اقرار سمیت دیگر الفاظ شامل ہیں۔
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام پولیس اسٹیشنز اور ڈسٹرکٹ لیول کے سینئر افسران اس ہدایت کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے خبر دار کیا ہے کہ حکم پر عمل نہ کرنے والے عملے کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے 2019 میں جاری اپنے ایک حکم نامے میں پولیس کو ایف آئی آرز اور چارج شیٹ میں عام فہم زبان استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس عوام کے لیے ہے نہ کہ صرف اردو یا فارسی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والوں کے لیے ہے۔ ایف آئی آرز میں کچھ ایسے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں جو وکلا اور ججوں کے لیے بھی ناقابلِ فہم ہوتے ہیں۔