امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے امریکی حکومت کی حساس دستاویزات کو عام کرنے میں ملوث امریکی فضائیہ کے 21 سالہ اہلکار کو گرفتار کرلیا ہے۔
حکام کے مطابق فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے جمعرات کو امریکی فضائیہ کے نیشنل گارڈز کے 21 سالہ اہلکار کو جیک ٹیکسیرا کو گرفتارکیا ہے جو مبینہ طورپر یوکرین کی جنگ سمیت امریکی حکومت کی حساس دستاویزات کو عام کرنے میں ملوث ہیں۔
لیک کی جانے والی دستاویزات میں یوکرین کیلئے امریکی اور نیٹو امداد اور امریکی اتحادیوں کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے جائزوں کی تفصیل شامل ہے جس سے امریکا کے ان ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔
پینٹاگون حکام نے کہا ہے کہ، ’وہ ابھی تک لیک کے پیمانے اور دائرہ کار کا جائزہ لے رہے ہیں جو یوکرین اور امریکی اتحادیوں کی جنگ کے بارے میں خفیہ معلومات کو ظاہرکرتا ہے۔ خفیہ دستاویزت کا عام ہونا امریکی سلامتی کے لیے ’بہت سنگین خطرہ‘ ہے‘۔
ترجمان پینٹاگون بریگیڈیئرجنرل پیٹ رائڈرنے اسے دانستہ کیا جانے والا جرم قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
پیٹ رائڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ محکمہ دفاع تقسیم کی جانے والی فہرستوں اور کئی دوسرے مراحل کا جائزہ لیکراپ ڈیٹ کر رہا ہے تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ خفیہ دستاویزات کب اور سے شیئر کی جاتی ہیں۔
ٹیلیویژن نیٹ ورکس پربراہ راست نشر کی جانے والی یہ ڈرامائی گرفتاری ایک ہفتے سے زائد جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد عمل میں لائی گئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ان خفیہ دستاویزات کو لیک کیا جانا 2013 میں ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی دستاویزات عام کیے جانے کے بعد خفیہ معلومات کا سب سے بڑا نقصان دہ افشا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جیک ٹیکسیرا میساچوسٹس ائرنیشنل گارڈ میں ائرمین فرسٹ کلاس ہے، اوٹِس ائرنیشنل گارڈ بیس پر واقع 102ویں انٹیلی جنس ونگ کی فیس بک پوسٹس کے مطابق جیک کا تعلق ائر فورس کے انٹیلی جنس یونٹ سے ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ، ’جیک ٹیکسیرا یو ایس ائر فورس نیشنل گارڈز کا ملازم ہے جو اس آن لائن چیٹ گروپ (ڈسکورڈ) کا مبینہ لیڈر تھاجہاں یہ دستاویزات پہلی بارسامنے آئیں ۔ ملزم کومبینہ طور پرقومی دفاع کی خفیہ معلومات بلا اجازت لینے، پاس رکھنے اور منتقل کرنے کی تحقیقات کیلئے گرفتارکیا گیا ہے‘۔
گرفتاری کے آپریشن کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنوبی میساچوسٹس کے قصبے نارتھ ڈائٹن میں مشتبہ شخص سرخ شارٹس اور ٹی شرٹ میں ملبوس ہے جس کے ہاتھ سر کے پیچھے بندھے ہیں، وہ آہستہ آہستہ مسلح اہلکاروں کی طرف بڑھا اور اسے حراست میں لے لیا گیا۔
معاملے پرامریکی نیشنل گارڈزبیورو کا کہنا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن کا ماہرجیک ٹیکسیرا ستمبر 2019 میں بھرتی ہوا اور ائرمین فرسٹ کلاس کے رینک تک پہنچا جو فضائیہ کے اہلکاروں کا تیسرا سب سے چھوٹا عہدہ ہے۔
توقع ہے کہ جیک ٹیکسریرا کو جمعے کی صبح میساچوسٹس کی وفاقی عدالت میں پیش کیاجائے گا۔
اے پی پی کے مطابق لیک دستاویزات میں فروری اور مارچ کے دوران یوکرین اور روس کی میدان جنگ کی حقیقی وقت کی پوزیشنوں کی تفصیل کے علاوہ جنگی سامان کے نقصان اور اتحادی ملکوں کی جانب سےیوکرین کو دیے گئے نئے ہتھیاروں کی درست تعداد شامل کی گئی ہے۔
خفیہ دستاویزات میں یہ بھی ظاہرکیا گیا ہے کہ یوکرین کے اہم فضائی دفاعی نظام کے میزائل ختم ہونے کے کتنے قریب ہیں، دوبارہ فراہم نہ کیے جانے کی صورت میں رواں ماہ کے اختتام یا مئی کے آخر میں اسٹاک ختم ہونے کا امکان ہے۔ اس صورت میں یوکرین پر روس کے فضائی اور توپ خانے کے مزید حملوں کا راستہ کھل جائے گا جن کے نتیجے میں پہلے ہی یوکرین کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ جیک ٹیکسیرا نے ’ڈسکورڈ ’ نامی ویب سائٹ پر ہتھیاروں ، گیمز اور اس حوالے سے پسندیدہ میمز سے متعلق پوسٹس کیں اور ملزم کے کچھ ساتھیوں کا کہنا ہے کہ اس نے سخت نگرانی میں رہنے والے امریکی رازوں سے متعلق بھی پوسٹس شیئرکیں۔
ڈسکورڈ آن لائن گیمز کھیلنے والوں میں خاصی مقبول ہے، یہ ویب سائٹ گروپس کے لیے رئیل ٹائم وائس، ویڈیو اورٹیکسٹ چیٹس کی سہولت فراہم کرتی ہے اور ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں آپ کا تعلق کسی اسکول، گیمنگ گروپ، کلب یا دنیا بھر میں آرٹ برادری کے ساتھ ہو سکتا ہے۔
آن لائن نجی چیٹ گروپ جہاں یہ خفیہ دستاویزات افشا کی گئیں، کے ارکان کا کہنا ہے کہ 21سالہ جیک ٹیکسیرا کسی نظریے یا مقصد کے بجائے اپنی بہادری دکھانے کا خواہشمند تھا۔