لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوعبوری ضمانت کے لئے عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں عثمان بزدار کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس طارق سلیم شیخ نےعثمان بزدار کی درخواست پر سماعت کی۔
عثمان بزدار کی جانب سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈی جی خان میں عثمان بزدار کے خلاف 10 انکوائریز اینٹی کرپشن میں جاری ہیں، عثمان بزدار کو اینٹی کرپشن کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔
عثمان بزدار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اینٹی کرپشن کو عثمان بزدارکو ہراساں اور گرفتار کرنے سے روکا جائے۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ عثمان بزدار خود کہاں ہیں؟۔
سابق وزیراعلیٰ کے وکیل نے جواب دیا کہ عثمان بزدار سے بذریعہ فون رابطہ ہوا ہے وہ عدالت آنے کو تیار ہیں لیکن اس وقت دوسرے شہر موجود ہیں اور ان کی طبیعت ناساز ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر گرفتاری کا خدشہ تھا تو عدالت آنا چاہیئے تھا، عدالت چاہتی ہے کہ آپ سب سسٹم کے اندر آئیں، قانون سب کے لئے برابر ہے، اگر ضمانت لینی ہے تو عدالت پیش ہوں۔
عثمان بزدار کے وکیل نے استدعا کی کہ عثمان بزدار کو عدالت پیشی کے لئے مناسب وقت دیا جائے۔
عدالت نے عثمان بزدار کو عبوری ضمانت کے لئے روبرو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔