پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے عدالتی اصلاحات بل کے خلاف 8 رکنی بینچ بنانے پرآج ہڑتال کا اعلان کردیا۔
پاکستان بار کونسل کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے کہا کہ پاکستان بار کونسل آج ملک بھر میں عدالتوں کابائیکاٹ کرے گی۔
پاکستان بارکونسل کی ہڑتال کی کال لاہورہائیکورٹ میں مکمل طورپرناکام ہوگئی ہے جبکہ بارایسوسی ایشن کی سیکرٹری صباحت رضوی نے ہڑتال سے باضابطہ لاتعلقی کا اعلان کردیا ہے۔
وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ مرضی کے ججز پر مشتمل بینچ بنایا گیا ہے، کیس کی سماعت میں سینئر ججوں کو بھی شامل ہونا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے63 اے کے معاملے پربھی فل کورٹ بینچ بنانے کا کہا مگر نہیں بنائی گئی، 63 اے سے متعلق غلط فیصلہ ہوا، سب کہہ رہے ہیں آئین کوری رائٹ کیا گیا۔
ذرائع پاکستان بار کونسل کے مطابق بل ملک بھر کی بار کونسلوں کا دیرینہ مطالبہ تھا، پارلیمنٹ کے بل کے حق میں ہیں، پاکستان بار کونسل بل کی حمایت اور سپریم کورٹ میں سماعت کے حوالے سے بیان جاری کرے گی۔
واضح رہے کہ 10 اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پیش کیا جو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کے از خود نوٹس اختیار میں ترمیم کے بل کے خلاف درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کی گئی تھیں۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا 8 رکنی بینچ آج درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بھی بینچ کا حصہ ہیں ۔
ازخود نوٹس کے اختیار میں ترمیم کے بل کے خلاف سپریم کورٹ میں 4 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
بل کے خلاف درخواستیں ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم اور دیگر نے دائر کی تھیں۔