امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے خود پر اپنی حکومت گرانے سے متعلق عائد الزامات کے حوالے سے کہا ہے کہ جو ان سے سوال کرلے، اختلاف کرلے ان کو لفافہ کہہ دیتے ہیں ۔ یہ ایک بار پھرامریکا میں لابنگ کیلئے پیسے خرچ کررہے ہیں لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“میں سائفر کو بیانیے کے بجائے جھوٹ کی جنگ قراردینے والے حسین حقانی نے عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ، ’جو کلچر انہوں نے بنایا ہے اس کی دنیا میں کوئی عزت نہیں کرتا، یہ ان کی غلط فہمی ہے کہ ان کی عزت کرتے ہیں اور یہ ایک بار پھر لابنگ کیلئے پیسے خرچ کررہے ہیں امریکہ میں، ان کی لابنگ سے علاوہ اس کے کہ پاکستان میں اخباروں میں کچھ خبریں لگ جائیں اور ان کے اپنے یوٹیوب چینلز کیلئے کچھ ویڈیوز نکل جائیں کچھ نہیں نکلنا۔
حسین حقانی نے خود پر عائد الزامات پرعمران خان سے جھوٹے الزامات کا اعتراف کرنے اور تائب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ان لوگوں نے جن کے اداروں نے مجھ پر ناجائز طور پر الزام تراشی کی، مجھے غدار، ملک دشمن اور کیا کیا کہا، اور صرف بیانئے کی بنیاد پر میرے نقطہ نظر کی بنیاد پر۔ میں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر میرے خلاف فوجداری مقدمہ بنا ہو کوئی غیرقانونی کام کرنے کی وجہ سے کسی عدالت نے سزا دی ہو۔ یہ سب کرنے کے بعد اگر وہ مجھ سے رابطہ کریں بھی تو میں تو اس کو اپنے لیے مثبت بات سمجھوں گا کیونکہ مجھ پر جو الزامات لگائے گئے تھے وہ جھوٹے تھے غلط تھے اور میں ان کا مستحق نہیں تھا۔ آج میں یہ عمران خان صاحب کو بھی کہتا ہوں، کیونکہ انہوں نے ماشاءاللہ بہت کردار ادا کیا ہے جھوٹے الزام لگانے میں، کہ وہ بھی اپنے جھوٹے الزامات سے تائب ہوجائیں، اعتراف کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ریکارڈ کیلئے میں عرض کردوں، خان صاحب کے اقتدار سے ہٹائے جانے میں میرا کوئی کردارنہیں ۔‘
واضح رہے کہ جنوری 2023 کے آخر میں لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس وقت کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے جولائی 2021 میں حسین حقانی کو واشنگٹن میں لابنگ کے لیے ہائر کیا تھا۔
عمران خان نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ جنرل(ر) باجوہ کا مبینہ ”سیٹ اپ“ اب بھی اسٹیبلشمنٹ میں سرگرم ہے تاکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دوبارہ اقتدار میں آنے سے روکا جا سکے۔
لابنگ کے الزامات پر حسین حقانی کا مزید کہنا تھا افتخار درانی کا جس (لابنگ) فرم سے کانٹریکٹ تھا اس سے میرا بھی کانٹریکٹ تھا لیکن کسی اور کام کیلئے۔ یہ کون لوگ ہیں جو یقین کرلیتے ہیں کہ سازشوں کی رسیدیں رکھی جاتی ہیں، امریکہ میں لابنگ کھل کر ہوتی ہیں، اس کی رسیدیں ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی جاتی ہیں، اس لئے اس کو ایک سازش سے ملانا لوگوں کو بیوقوف بنانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔