وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن سے عام انتخابات متاثر ہوں گے، بحران کے حل کے لئے فل کورٹ تشکیل دیا جائے، تمام ججز اجتماعی دانش سے آئینی بحران کا حل نکالیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان کے دور میں مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، چاہتے ہیں 2023 کے انتخابات شفاف اور مداخلت سے پاک ہوں، چاہتے ہیں انتخابات میں سب کو برابر کا موقع ملے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی سے پی ٹی آئی اقتدار میں آئی، 2018 کے انتخابات کے بعد ن لیگ کو نشانہ بنایا گیا، پی ٹی آئی دور میں ن لیگ میں توڑپھوڑ کی سازش کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں الیکشن سے عام انتخابات متاثر ہوں گے، پنجاب ملک کی 55 فیصد آبادی والا صوبہ ہے، پنجاب انتخابات پر چھوٹے صوبوں کو تحفظات ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک ساتھ انتخابات کی قرار داد منظور ہوئی، مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیاں اور پھرانتخابات ہوں گے، ہماری نظر میں سپریم کورٹ کا فیصلہ 4،3 کا فیصلہ ہے۔
خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کو 2018 میں دوتہائی سے زیادہ ووٹ ملے تھے، ہمارے فیصلوں کے پیچھے دوتہائی عوام کے ووٹ کی حمایت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی بحران کے حل کے لئے سپریم کورٹ فل کورٹ تشکیل دے، تمام ججز اجتماعی دانش سے آئینی بحران کا حل نکالیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف کو تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کیا گیا، چاہتے ہیں وہی معیار دوسرے وزرائےاعظم پر لاگو ہونا چاہیئے۔