برطانوی کابینہ کے وزراء آئندہ ماہ نئے بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کی تقریب میں بیگمات کو ساتھ نہ لے جانے کی وجہ سے ناراض ہیں۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ تاج پوشی کی تقریب تاریخی چرچ ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوگی جہاں جگہ انتہائی محدود ہے اور مہمانوں کی فہرست ملکہ کے سرکاری جنازے میں شرکت کرنے والوں سے ملتی جلتی ہوگی جس مین گنتی کے سیاستدان ہی بیگمات کے ساتھ شریک ہوئے تھے۔
بھارتی نژاد برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی اہلیہ اکشتا مورتی کو تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ملنے والا ہے تاہم وزیراعظم کی ٹاپ ٹیم کو اپنے شوہروں اور بیگمات کے بغیر ہی جانا ہوگا۔
یہ فیصلہ کچھ سینئر وزراء میں غصے کا باعث بنا ہے جن کا ماننا ہے کہ ان کے شریک حیات 6 مئی کو ویسٹ منسٹر ایبے میں ہونے والی اس اہم تقریب میں شرکت کے مستحق ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کابینہ کے بہت سے وزراء اور ان کے پارٹنرز اس سے فیصلے سے ناخوش ہیں۔
چارلس کی تاج پوشی کے لیے دنیا بھر سے مہمانوں کی مزید کیٹیگریز موجود ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ ملکہ کی آخری رسومات کی طرح ویسٹ منسٹر ایبت کھچا کھچ بھرا ہوا ہوگا۔
تاج پوشی کی تقریب میں شاہی خاندان کے علاوہ غیر ملکی شخصیات اور سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ بادشاہ کے قریبی دوست، خیراتی اداروں کی سرپرستی کرنے والے نمائندے بھی ہوں گے۔
تقریب میں دیگر سیاستدانوں کو بھی مدعو کیے جانے کی توقع ہے جن میں حزب اختلاف کی اہم جماعتوں کے رہنما اور منتقل حکومتوں کے پہلے وزراء شامل ہیں۔ اس کے علاوہارکان پارلیمنٹ اور ساتھیوں کے لئے محدود تعداد میں قرعہ اندازی کے ذریعے اضافی جگہیں رکھی گئی ہیں۔
عہدیداروں نے مزید ارکان پارلیمنٹ اور ساتھیوں کو شامل کرنے کے دیگر طریقوں پر بھی غور کیا ہے ، جس میں کورونیشن جلوس دیکھنے کے لئے پارلیمنٹ اسکوائر پر جگہ کی تجویز بھی شامل ہے۔تاج پوشی سے قبل ویسٹ منسٹر ہال میں استقبالیہ کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا ہے جس میں بادشاہ بھی موجود ہوں گے۔
وزراء مبینہ طور پر کابینہ آفس میں لابنگ کر رہے ہیں کہ انہیں اس تقریب میں مدعو کیا جانا چاہئے ، اور کہا جاتا ہے کہ بہت سے لوگ اس بات سے مایوس ہیں کہ وہ اکیلے ہی جائیں گے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں حکام نے اس تقریب کے عوت نامے کی ایک تصویر جاری کی تھی جو اس ماہ کے اختتام تک 2 ہزار مہمانوں کو بھیجا جائے گا۔
آر ایس وی پیز کے لیے ڈیڈ لائن 3 اپریل کو ختم ہو گئی تھی اور شاہی ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال علم نہیں کہ شاہی محل کو خیربادکہنے والے چارلس کے چھوٹے صاحبزادے ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن اس تقریب میں شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ منتظمین کے لیے ’سر درد‘ کا باعث بن رہا ہے، جو وی آئی پیز کے بیٹھنے کے انتظامات، کاروں اور سکیورٹی جیسی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔