سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی بنانے کا حکم دے دیا ہے۔
لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت پرعدالت نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے پولیس تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
سماعت کے دوران اپتہ حافظ ارسلان کی والدہ نےعدالت میں آہ بکا کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹا کہاں ہے کوئی کچھ نہیں بتارہا ہے۔
عدالت نے حراستی مراکز سے لاپتہ افراد سےمتعلق رپورٹس طلب کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے جامع جواب مانگ لیا ہے۔