دنیا بھر میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں روزانہ کی بنیاد پر زلزے آتے ہیں، یہ علاقے یا تو فالٹ لائنز پر واقع ہوتے ہیں یا فالٹ لائنز کے قریب ہوتے ہیں اور کئی کلومیٹر پر محیط ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے زلزلوں کا اثر ان پر بھی ہوتا ہے۔
گذشتہ ماہ 21 مارچ کی شب آنے والے شدید زلزلے نے افغانستان، پاکستان اور انڈیا کے کئی علاقوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ابتدائی طور پر اس کی شدت 7.7 بتائی گئی تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ یہ 6.8 شدت کا زلزلہ تھا۔ اور اس کا مرکز افغانستان میں ہندوکش سلسلہ میں بتایا گیا۔
اس زلزلے سے ہونے والی تباہی میں خیبرپختونخوا میں کم سے کم نو افراد ہلاک جبکہ 46 زخمی ہوئے ہیں۔
اس کا جواب بھی گوگل نے ہی دیا ہے۔
گوگل کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ کئی زلزلے آتے ہیں، لاکھوں لوگ زلزلے کے شکار علاقوں میں رہتے ہیں۔
ایسے میں ابتدائی انتباہ لوگوں کو اپنے بچاؤ کیلئے ایکشن لینے میں مدد کر سکتا ہے۔
لیکن زلزلے کا پتہ لگانے اور خبردار کرنے کے لیے عوامی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر انتہائی مہنگی پڑتی ہے۔
اسی لئے گوگل نے ”گوگل سرچ“ کے زریعے زلزلے سے متعلق بروقت معلومات فراہم کرنے کے لیے اینڈرائیڈ کا سہارا لیا۔ اور زلزے سے چند سیکنڈ قبل اینڈرائیڈ صارفین کو زلزے سے متعلق انتباہی پیغامات موصول ہوئے، جوکہ اینڈرائیڈ ارتھ کوئیک الرٹس سسٹم کا حصہ تھے۔
اینڈرائیڈ ارتھ کوئیک الرٹس سسٹم گوگل کی ایک مفت سروس ہے جو دنیا بھر میں آنے والے زلزلوں کا پتہ لگاتی ہے اور جھٹکوں سے پہلے ہی اینڈرائیڈ صارفین کو آگاہ کر سکتی ہے۔
اس کیلئے گوگل نے امریکی ریاستوں کیلیفورنیا، واشنگٹن اور اوریگون میں”شیک الرٹ“ ٹیم کے اشتراک کیا، تاکہ ان کے سسٹم کی طرف سے فراہم کردہ الرٹس کو اینڈرائیڈ چصارفین تک پہنچایا جاسکے۔
شیک الرٹ زلزلے کے جھٹکوں کا پتہ لگانے کے لیے 1675 سیسمک سینسرز کے نیٹ ورک کا استعمال کرتا ہے، اور زلزلے کے مقام اور سائز کا تعین کرنے کے لیے اس ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے۔
اس کے بعد شیک الرٹ سسٹم اینڈرائیڈ الرٹ کے نظام کو ایک سگنل بھیجتا ہے، جو پھر براہ راست اینڈرائیڈ صارفین کو زلزلے کا الرٹ بھیجتا ہے۔
امریکی ریاستوں سے باہر گوگل زلزلوں کا پتہ لگانے کے لیے کراؤڈ سورسڈ طریقہ استعمال کرتا ہے۔ یعنی اینڈرائیڈ صارفین کے موبائل فونز کو ہی گوگل نے اپنی زلزلہ ڈیٹیکٹر ڈیوائس بنا لیا ہے۔
تمام اسمارٹ فونز میں چھوٹے ایکسلرومیٹر ہوتے ہیں جو تھرتھراہٹ اور رفتار کو محسوس کر سکتے ہیں، یہ ایسے سگنلز ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ زلزلہ ہو سکتا ہے۔
اگر فون کو ایسا محسوس ہو کہ یہ تھرتھراہٹ زلزلہ ہو سکتی ہے، تو یہ گوگل کے زلزلوں کا پتہ لگانے والے سرور کو ایک مقام کے ساتھ ایک سگنل بھیجتا ہے۔
اس کے بعد سرور یہ معلوم کرنے کے لیے کہ آیا زلزلہ آ رہا ہے یا نہیں، بہت سے فونز سے معلومات کو یکجا کرتا ہے۔
اس طرح گوگل دنیا کے سب سے بڑے زلزلوں کا پتہ لگانے والے نیٹ ورک کو بنانے کے لیے دنیا بھر میں 2 بلین سے زیادہ اینڈرائیڈ فونز کو منی سیسمومیٹر کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
اس طرح فونز زلزلے کے جھٹکوں کی شدت اور رفتار کا پتہ لگاتے ہیں اور اس کے مطابق متاثرہ علاقوں میں اینڈرائیڈ صارفین کو الرٹ کرتے ہیں۔
ان زلزلوں کی نشاندہی گوگل سرچ پر بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
اگر آپ نے جھٹکا محسوس کیا ہے تو اپنے آس پاس ہونے والی کسی بھی زلزلہ سرگرمی کے بارے میں اضافی معلومات حاصل کرنے کے لیے بس ”Earthquake near me“ سرچ کریں۔
اینڈرائیڈ کے پاس دو قسم کے الرٹس ہیں جو صارفین کو زلزلے سے آگاہ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ الرٹ کی دونوں اقسام صرف 4.5 یا اس سے زیادہ کی شدت کے زلزلوں کے لیے بھیجی جاتی ہیں۔
ہوشیار رہیں (Be Aware Alert)
ایکشن الرٹ (Take Action Alert)
ان الرٹس میں سے کسی ایک پر ٹیپ کرنے سے زلزلے سے متعلق حفاظتی معلومات پیش ہوں گی، جو ایسے آسان اقدامات پر مشتمل ہیں جو آپ زلزلے کے بعد خود کو محفوظ رکھنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔ یہ زلزلے کے مقام اور شدت کے ابتدائی تخمینہ کا تفصیلی نقشہ بھی فراہم کرتا ہے۔