پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پی ڈی ایم حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردیا۔ وائٹ پیپر میں اسرائیل کے ساتھ تجارت، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، معاشی تباہی اور مہنگائی کے حوالے سے اعداد و شمار کا ذکر کیا گیا ہے۔
وائٹ پیپر کو چھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
وائٹ پیپر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفیصلات درج ہیں، اور کارکنوں کی گرفتاریاں، مقدمات، زمان پارک آپریشن کی تفصیلات بھی وائٹ پیپر کا حصہ ہیں۔
نیب قوانین میں تبدیلیاں اور الیکشن التواء کیس بھی 51 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر کا حصہ ہے۔
وائٹ پیپر ایک رپورٹ یا گائیڈ ہے جو قارئین کو کسی پیچیدہ مسئلے کے بارے میں مختصراً آگاہ کرتا ہے اور متعلقہ معاملے پر جاری کرنے والے ادارے یا تنظیم کا فلسفہ پیش کرتا ہے۔
اس کا مقصد قارئین کو کسی مسئلے کو سمجھنے، اسے حل کرنے، یا فیصلہ کرنے میں مدد کرنا ہے۔
اکثر محققین کسی بنیادی تصور یا خیال کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے سب سے پہلے وائٹ پیپر کا ہی سہارا لیتے ہیں۔
اصطلاح ”وائٹ پیپر“ کی ابتداء 1920 کی دہائی میں ہوئی تھی جس کا مطلب ایک قسم کی پوزیشن پیپر یا انڈسٹری رپورٹ ہے، جسے برطانیہ کی حکومت کے ایک محکمے نے شائع کیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ ملک میں دہشتگردی میں 53 فیصد اضافہ ہوا ہے، 2022 میں 376 دہشتگردی کے واقعات ہوئے، حکومت کی ترجیح دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہے۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا کہ دہشتگردی کے معاملے پر پی ٹی آئی کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، دوسری جانب پی ٹی آئی کو ہی مورود الزام ٹھہراتے رہے، دنیا کی سیر کرنے والے وزیر خارجہ نے افغانستان کا ایک دورہ کرنے کی زحمت نہ کی۔
پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر میں کہا کہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پر جوہری پروگرام کے حوالے سے الزام لگایا، اسحاق ڈار پاکستان کے لیے عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث بنے۔
پیپر میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت نے جنیوا کانفرنس میں فنڈز ملنے کی خوشخبری سنائی، ان فنڈز کا حقائق سے دور دور تک تعلق نہ تھا، ڈونرز کانفرنس کے اعلانات بھی زیادہ تر قرضے تھے، حکومت کے پاس زہر کھانے کے پیسے نہ تھے اور وزیراعظم، وزیرخارجہ اور کابینہ کےدیگر ارکان سیر و تفریح کرتے رہے۔
وائٹ پیپر میں کہا گیا کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ بیرونی دوروں پر اربوں اڑا چکے ہیں، اس کے باجود پاکستان تنہائی کا شکار ہے۔ وزیراعظم اور وزیرخارجہ قلمدان سنبھالتے ہی ورلڈ ٹور پر نکل گئے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری وائٹ پیپر میں الزام لگایا گیا کہ جو عمران خان کو یہودی ایجنٹ کا طعنہ دیتے تھے، وہ آج اپنے بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مسئلہ کشمیر کو یکسر فراموش کردیا گیا ہے، امریکا کے حکم پر روس سے سستے تیل کا مجوزہ معاہدہ ختم کردیا گیا ہے، انہوں نے پیٹرول کی قیمتوں کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کردیا ہے۔
پیپر میں مزید کہا گیا کہ بیرونی دوروں پر بھیک مانگنے جانے والے وزیراعظم کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔
وائٹ میں مزید کہا گیا کہ حکومت نے90 روز میں الیکشن کے آئینی حکم سے انحراف کیا، پارلیمان میں غیرآئینی بل کی منظوری دی گئی، یہ بل عدلیہ کے اختیارات محدود کرنے کے لیے تھا، آئین کی بالادستی یقینی بنانے کی پاداش میں صدر اس کرپٹ گروہ کا ہدف ہیں۔