پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چوہدری اور حماد اظہر نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں حکومت پر شدید تنقید کی ہے تاہم ساتھ ہی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہاکہ کہا کہ 12 ماہ آپ نے سردھڑ کی بازی لگالی،عمران خان نااہل نہ ہوسکے، کس جج نے کہا 90 دن میں الیکشن ضروری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ”بات چیت ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں ہم نے پہلے بھی کہا تھا میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ بیٹھے، حکومت بیٹھے اور ہم بیٹھیں اور ایک دوسرے کو سپیس دے کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔“
لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا کہ 80 فیصد نوجوان ملک چھوڑ کرجا رہے ہیں اور سازش کے تحت معیشت کو برباد کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اتنے بزدل لوگوں پرمشتمل ہوسکتی ہے کونسی سیاسی جماعت انتخابات سے بھاگ سکتی ہے بینچ عوام کا مسئلہ نہیں،عوام فوری انتخابات چاہتے ہیں، کس جج نے کہا ہے کہ 90 دن میں انتخابات ضروری نہیں؟ حکومت ججز میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا جسٹس اطہرمن اللہ سے احترام کارشتہ ہے کسی جج پر انگلی اٹھانے کاسوچ بھی نہیں سکتے فیصلوں سے اختلاف ہوتا ہے، احترام پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف پرمشتمل ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد 2 چیزوں پر ہے پاکستان کی حاکمیت اعلیٰ اللہ رب العزت کی ہے اللہ تعالیٰ کے بعد اختیار منتخب نمائندوں کا ہے اور پاکستان کے مسائل کا حل صرف انتخابات ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ آیا ہے کہا گیا الیکشن نہیں کراسکتے، دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہیں اور کہا گیا ایٹمی طاقت کے پاس الیکشن کیلئے 21ارب روپے نہیں، کل دنیا کوآپ کیا جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان میں انتخابات دہشت گردوں کی مرضی سےہوں گے دنیا کو بتائیں گے کہ الیکشن کیلئے 10ملین ڈالر بھی نہیں، پنجاب میں پراپرٹی ڈیلرو زیربن گئے ہیں یہ چھوٹے لوگ بڑی کرسیوں پربیٹھ گئے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 372کےایوان میں45ارکان نےقراردادجمع کرائی اور قرارداد پردستخط کرنے والے ارکان کا کوئی مستقبل نہیں، وہ ارکان نااہل ہوں گے۔
مزید کہا کہ وفاقی وزرا نے قرارداد پر دستخط نہیں کئے صرف مخصوص نشستوں پرارکان سے دستخط کرائے گئے اور وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پراثرانداز ہونے کی کوشش کی ہے، صدرمملکت نے سپریم کورٹ بل واپس بھیج دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نےعدلیہ مخالف مہم کاحصہ نہ بننےکا فیصلہ کیا ہے ان کا فیصلہ خوش آئند ہے، 12ماہ آپ نے سردھڑ کی بازی لگالی،عمران خان نااہل نہ ہوسکے اور بالآخر پاکستان کو انتخابات کی طرف جانا ہے۔
حماد اظہرنے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت کو تقریباً ایک سال مکمل ہوچکا ہے دیکھتے ہیں ایک سال میں معیشت پرکیا گل کھلایا ہے ہمارے دورمیں مہنگائی کی شرح 34 فیصد تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دورمیں گروتھ ریٹ 6 فیصد تھا آج پاکستان کا گروتھ ریٹ منفی 0.04 فیصد ہے پاکستان کو تاریخی معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔
مزید کہا کہ آٹے کی لائنز میں لگ کر20 افراد جانیں دے چکے ہیں وزیرخزانہ موسم بہار کانفرنس میں نہ جائیں، ایسا کبھی نہیں ہوا ہے، ورلڈبینک، آئی ایم ایف کےایم ڈی نے وزیرخزانہ سے ملنے سے انکارکردیا ہے۔