مقبوضہ مغربی کنارے میں کار پر فائرنگ سے 2 برطانوی بہنیں ہلاک ہوگئیں جبکہ فائرنگ سے کار میں سوار تیسری خاتون شدید زخمی ہوگئی۔
حکام کے مطابق نامعلوم شخص نے یروشلم سے 30 میل شمال میں واقع غیرقانونی یہودی بستی حمرا کے قریب کار کو نشانہ بنایا، فائرنگ سے 2 برطانوی بہنیں ہلاک ہو گئیں جن میں سے ایک کی عمر 15 سال اور دوسری کی عمر 20 سال کے لگ بھگ ہے۔
فائرنگ سے بہنوں کی ماں بھی اس وقت شدید زخمی ہو گئیں جب ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا، یہ خاندان 2005 سے اس علاقے میں آباد تھا۔
ذرائع کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ فائرنگ لبنان اور غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ہوئی جس کا الزام اسرائیل نے عسکریت پسند گروپ حماس پر عائد کیا تھا۔
دوسری جانب برطانوی دفتر خارجہ نے دونوں بہنوں کی شہریت کی تصدیق کردی ہے۔
فلسطینی تنظیم حماس نے کار پر فائرنگ کے واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر پولیس کے چھاپوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔.
ایک فلسطینی صحافی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر اپنے شہریوں کا قتل عام کر کے اس کا الزام حماس پر عائد کر رہا ہے، فلسطینی صحافی کا دعویٰ ہے کہ حال ہی میں ایک امریکی شہری کو اسرائیلی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جس کا الزام بھی حماس پر لگایا گیا تھا۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حماس کے ایک ترجمان نے اسے ’مغربی کنارے اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کے جرائم کا بدلہ‘ قرار دیا ہے۔ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی کوشش کے لئے رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔
ادھر تل ابیب میں ایک ڈرائیور نے شہریوں پر کار چڑھا دی، حادثے میں ایک اطالوی شہری ہلاک اور دیگر 6 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس نے فائرنگ کر کے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔