سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، سپریم کورٹ نے تاریخ ساز فیصلہ دیا، حکومت کا ہر قدم توہین عدالت یا آئین شکن ہے، حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود عدالت ثابت قدم رہی۔
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدرات سینیٹ اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک افواج کے مختلف آپریشنز میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی، سینیٹر مشتاق احمد نے فاتحہ خوانی کروائی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں جبر کا راج ہے، پی ٹی آئی کے کارکنان کو ڈرایا نہیں جاسکتا۔
شہزاد وسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تاریخ ساز فیصلہ کیا، سپریم کورٹ نے فیصلے میں آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا، حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود سپریم کورٹ ثابت قدم رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے عوام کے حق میں فیصلہ دیا ہے، عوام سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، کابینہ نے فیصلہ دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے نہیں مانیں گے۔
شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بھی قرار داد کے ذریعے عدلیہ پر تنقید کی گئی، 372 کے ایوان میں سے 42 ارکان نے قرار داد پیش کی، بتایا جائے کہ قرار داد اکثریتی ہے یا اقلیتی؟۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی دلچسپی ترازو کے پلڑو میں نہیں، ترازو پکڑنے میں ہے، ملک نے کسی کی خواہش پر نہیں، آئین کے مطابق چلنا ہے۔