سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو پشاور ہاٸی کورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
علی امین گنڈاپور نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ہائی کورٹ کے احاطہ میں پناہ لے رکھی تھی۔ پولیس کی بھاری نفری آج صبح سے ہائی کورٹ کے باہر موجود تھی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ میں نے تمام ایف آئی آرز میں ضمانت کروائی ہوئی ہے، میرے خلاف پولیس کے پاس نہ کوئی وارنٹ ہے اور نہ مجھ پر کوئی ایف آئی آر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ مجھے پولیس نے نامعلوم ایف آئی آرز میں نامزد کیا ہوا ہے، ہم نے امپورٹیڈ حکومت کا آخری دم تک مقابلہ کرنا ہے۔
تحریک انصاف کے شعلہ بیان رہنما کے خلاف تھانہ گولڑہ اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے جبکہ پنجاب کے شہر بھکر کی پولیس نے بھی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت علی امین پر مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز بھی کر رکھا ہے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کو سی ٹی ڈی اسلام آباد نے گرفتار کر لیا۔
سی ٹی ڈی نے مئیر شپ کے سابق امیدوار سید توقیر شاہ کو بھی گرفتار کیا، سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔