پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فاروق ایچ نائیک کا یہ کہنا کہ ہم مانیں گے نہیں یہ کردیں گے وہ کردیں گے، یہ صرف بڑھکیں ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ایک قانون بنارہے ہیں جس میں اپیل کا حق پیدا کریں گے، جس کے تحت حکومت اپیل کردے گی، یہ ان کا اپنا ایک قانونی نکتہ نظر ہے جس کی تکمیل میں قانونی رکاوٹیں حائل ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں پتا صدر صاحب پہلے اس بل کو سپریم کورٹ بھیجیں، اور بہتر سمجھیں کہ سپریم کورٹ پہلے اس بل کی قانونی حیثیت پر اپنی رائے دے اور پھر وہ اپنی رائے دیں۔ یا چیلنج ہوتا ہے تو سپریم کورٹ اس پر کیسے ردعمل دے دے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر یہ قانون بن جاتا ہے تو ان کے پاس اپیل کا حق ہے، اگر نہیں بنتا تو ان کے پاس نظر ثانی کا حق ہے۔ میرے خیال میں حکومت کو ہم مانیں گے نہیں اور یہ کردیں گے وہ کردیں گے کے بجائے لیگل آپشن اپنانے چاہئیں۔
فواد چوہدری نے زور دیا کہ قانون بن جاتا ہے اور سپریم کورٹ اسے رکھتی ہے تو وہ قانون ہے، اس میں کوئی دور رائے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج الیکشن کمیشن نے درست سمت میں اقدامات اٹھائے ہیں، پنجاب حکومت سیکیورٹی پلان دے رہی ہے، یہ وہ ضروریات تھیں جن کا سپریم کورٹ نے کہا تھا، اور ان پر عملدرآمد ہورہا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم کسی جج کے خلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں کریں گے، ہم نے پہلے بھی نہیں کیا تھا۔ ہم کسی ریفرنس میں نہیں پڑنا چاہتے ، ہمارے لئے سپریم کورٹ کے سارے ججز محترم ہیں۔
عمران خان کے اسٹبلشمنٹ سے رابطوں اور مذکرات پر انہوں نے کہا کہ ’آئیڈیل سچویشن تو یہ ہے کہ مذاکرات حکومت اور اسٹبلشمنٹ دونوں کے ساتھ ہوں‘، ساری پارٹیز ایک دوسرے کو کچھ اسپیس دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی مذاکرات کے عمل میں شامل ہونے کو تیار ہے، ہم اس میں شامل ہوں گے۔
مریم نواز اور بلاول بھٹو کے جنرل (ر) فیض کے فوج میں تاحال اثر رسوخ کے بیانات پر ان کا کہنا تھا کہ ’جس طرح زرداری نے یوسف رضا گیلانی کو نااہل کرایا کیونکہ وہ ذرا اپنے قد سے بڑے ہوگئے تھے، مریم اس طرح شہباز شریف کو نااہل کرانا چاہتی ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ ایک سیاسی شہید بھی مل جائے اور چچا سے جان بھی چھوٹ جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مریم نواز اور بلاول غیرسنجیدہ کھلاڑی ہیں۔ زرداری ، نواز شریف اور فضل الرحمان فیصلے کرتے ہیں، مریم اور بلاول کا کوئی قد نہیں ہے اور نہ ان کی اپنی پارٹی میں ایسی کوئی حیثیت ہے کہ لوگ ان کی بات سنیں۔ نہ ان کو سمجھ ہے، دونوں کے والدین نے شو پیس کیلئے انہیں رکھا ہوا ہے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ان کو پتا ہی نہیں ہے کہ فوج کیسے کام کرتی ہے، انہوں نے ایسے ہی جنرل فیض صاحب کو اپنے اوپر فوبیا بنا لیا ہے، ریٹائر ہوکر کسی کے اثرورسوخ فوج میں نہیں ہوتے۔ فوج میں ہر آرمی چیف کی اپنی پالیسی ہوتی ہے اور وہی فوج کی پالیسی ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کے افراد کے لاپتہ ہونے اور پی ٹی آئی دور میں بھی اس طرح کے واقعات سامنے آنے کی بات پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکوت میں کسی کو اس طرح نہیں اٹھایا گیا، ہماری حکومت اب تک کی سب سے جمہوری حکومت تھی، ہمارے کسی بندے نے سینے پر ہاتھ مار کر نہیں کہا کہ ہاں جی ہم نے اٹھایا ہے۔