Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2023 10:11am

سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف قومی اسمبلی میں آج ایک اور قرارداد پیش کی جائے گی

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا متعصبانہ فیصلہ سب کے سامنے ہے۔ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی میں ایک اور قرار داد لانے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آئین اور قانون کے خلاف مذاق کیا جا رہا ہے، اس پر اتحادیوں کے فیصلے کی ایک ٹھوس شکل آنی چاہیے۔

پی ایم ہاؤس میں اتحادیوں کے مشاورتی اجلاس میں مریم نواز، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانان ثناء اللہ، خالد مقبول، مولانا فضل الرحمان، نوید قمر، اعظم تارڑ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اٹارنی جنرل پاکستان منصور علی اعوان نے بھی اجلاس میں شرکت کی جب کہ قائد ن لیگ نواز شریف، سابق صدر آصف زرداری بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔

حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے ہفتے اتحادیوں کی جامع نشست ہوئی تھی، کابینہ کی بھی 2 میٹنگز ہوئیں، نیشنل اسمبلی اور سینیٹ میں بھی اجلاس ہوئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی سب کے سامنے ہے، قاضی فائزعیسیٰ کے فیصلے کو پہلے سرکلر سے ختم کیا گیا، پھر کل 6 رکنی بینچ بیٹھا، وزیر قانون نے بڑے احسن طریقے سے کابینہ اور قومی اسمبلی میں حکمت سے یہ ساری باتیں کیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک قراداد منظور ہو چکی ہے اور کل (آج ) قومی اسمبلی میں ایک اور قرارداد پیش کی جائے گی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ یہ قرارداد ایوان میں پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، پارٹی بنانے کی سیاسی جماعتوں کی درخواست مسترد کی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ کل 3 رکنی بینچ نے جو فیصلہ دیا ہے اس کے مطابق 10 تاریخ کو حکومت پاکستان نے الیکشن کے حوالے سے فنڈز مہیا کرنے ہیں اور الیکشن کمیشن نے 11 تاریخ کو سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرنی ہے۔

تین رکنی بینچ کے فیصلے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے مطابق 17 اپریل تک پنجاب میں سیکیورٹی مہیا کرنی ہے، وفاق نے فوج اور رینجرز مہیا کرنی ہے جب کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے کہا گیا کہ ہائی کورٹ بھی جاسکتے ہیں۔

وزیراعطم نے کہا کہ کل بھی قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں دیگر رہنماؤں نے اچھی گفتگو کی، آج پھر اجلاس ہے اور کل بھی قومی اسمبلی میں اجلاس ہوگا، اتحادیوں کا اجلاس اس لئے بلایا ہے تاکہ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں، آئین اور قانون کے خلاف جو مذاق کیا جارہا ہے اس پر اتحادیوں کے فیصلے کی ایک ٹھوس شکل آنی چاہئے۔

Read Comments