Aaj Logo

شائع 05 اپريل 2023 07:32am

ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی کارروائی کو انتخابی عمل میں مداخلت قرار دے دیا

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف عدالتی کارروائی کو انتخابی عمل میں مداخلت قرار دے دیا۔

نیویارک کی عدالت میں پیشی کے بعد فلوریڈا میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے اورعدالتی کارروائی انتخابی عمل میں مداخلت ہے۔

سابق امریکی صدر نےمزید کہا کہ 75 ملین ووٹ لینے والے پر فرد جرم عائد کی جا رہی ہے، میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ یہ سب امریکا میں ہوگا، امریکا میں اس قسم کی مداخلت کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جعلی کیس 2024 کے الیکشن کے سلسلے میں سامنے لایا گیا ہے اور جو بائیڈن کے دور میں روس نے امریکا کے خلاف اتحاد بنایا، امریکا کو پھر سے ایک عظیم ملک بناؤں گا۔

سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میرا واحد جرم یہ ہے کہ میں نے اپنی قوم کو تباہ ہونے سے بچایا، جوبائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی ناکام ہوئی۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو رہا کردیا گیا

گزشتہ روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو رہا کردیا گیا، ان کے خلاف کیس کی سماعت مکمل ہوگئی۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فحش فلموں کی اداکارہ کو معاملات چھپانے کے لئے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے معاملے میں نیویارک کی عدالت میں پیش ہوکر خود کو قانون کے حوالے کیا۔

نیویارک کی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش اداکارہ کو رقم کی ادائیگی سے متعلق 3 کیسز میں فرد جرم عائد کی تاہم سابق امریکی صدر نے 34 الزامات میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

استغاثہ نے الزام لگایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ منفی معلومات چھپانے کے ایک غیرقانونی منصوبے کا حصہ تھے، انہوں نے ادارکارہ کو تعلقات چھپانے کے لئے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے، 2020 کے صدارتی الیکشن کے نتائج الٹنے کی کوشش بھی کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیس کی سماعت مکمل ہوگئی، جس کے بعد جج نے ٹرائل سے پہلے کی پابندیوں کے بغیر سابق صدر کو حراست سے رہا کردیا۔

سابق امریکی صدر کو مین ہٹن کی عدالت میں پیشی کے موقع پر حراست میں لیا گیا تھا، رہائی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ واپس فلوریڈا روانہ ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سابق صدر کے خلاف تاریخی فرد جرم کو پبلک کردیا گیا، اب کیس کی سماعت جنوری میں ہونے کا امکان ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سابق امریکی صدر بن گئے جنہیں مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔

Read Comments