طالبان فورسز نے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں رات بھر کی جانے والی کارروائی کے دوران داعش کے چھ ارکان کو ہلاک کئے ہیں۔
پیر کو طالبان ترجمان نے بتایا کہ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب طالبان حکمران داعش گروپ کی علاقائی وابستگی کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، داعش کے اس گروپ کو اسلامک اسٹیٹ ان خراسان صوبہ (ISKP) کے نام سے جانا جاتا ہے، جس نے حالیہ مہینوں میں کئی مہلک حملے کیے ہیں، ان حملوں میں بلخ کے گورنر محمد داؤد مزمل کی ہلاکت بھی شامل ہے۔
گورنر داؤد مزمل علاقے میں داعش کے خلاف مزاحمت کے لیے جانے جاتے تھے۔
بلخ میں پولیس چیف کے ترجمان محمد آصف وزیری کے مطابق پیر کو رات گئے ہونے والے آپریشن میں ضلع نہری شاہی میں داعش کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلح گروپ کے چھ ارکان مارے گئے۔
یہ گروپ طالبان کے لیے سب سے بڑا سیکورٹی خطرہ بن کر ابھرا ہے۔
طالبان نے 20 سال کی جنگ کے بعد امریکی قیادت میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد اگست 2021 میں افغانستان پر قبضہ کیا تھا۔
داعش گروپ نے کابل میں دیگر حالیہ حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے، بشمول شہر کے فوجی ہوائی اڈے پر ایک چیک پوائنٹ کے قریب بم دھماکہ، جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
ان میں دسمبر کے وسط میں کابل کے ایک ہوٹل پر حملہ بھی شامل ہے۔
افغانستان میں داعش کے حملوں نے اقلیتی شیعہ برادریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکیوں اور غیر ملکی مفادات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔