پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے نبیل گبول کو پوڈ کاسٹ میں نامناسب الفاظ ستعمال کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
نبیل گبول کو شوکاز نوٹس پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کی جانب سے جاری کیا گیا۔
ترجمان پیپلز پارٹی نے بتایا کہ نبیل گبول کو ایک انٹرویو میں نامناسب الفاظ استعمال کرنے پر شوکاز جاری کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق نبیل گبول کو 3 دن کے اندر وضاحت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، وضاحت نہ کرنے کی صورت میں خلاف تنظیمی نظم و ضبط کی کارروائی کی جائے گی، نامناسب گفتگو اور غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال پیپلز پارٹی کی پالیسی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نبیل گبول نے یوٹیوبرشہزاد غیاث کے یوٹیوب چینل ’دی پاکستان ایکسپیریئنس‘ میں 2 جنوری کو شریک ہو کرملکی سیاست پربات چیت کی تھی اس دوران میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نبیل گبول کے متنازع جواب کے باعث سوشل میڈیا پرانہیں شدید تنقید کانشانہ بنایا جارہا ہے۔
میزبان کی جانب سے پوچھا گیا، ’کیا یہ بھی ایک مسئلہ ہے کہ ہم سیاستدانوں کو برا بھلا کہتے ہیں لیکن اپنی ضرورت کیلئے انہیں اثاثہ بنایاجاتا ہے اورضرورت ختم ہوتی ہے توانہی کیخلاف آپریشن شروع ہوجاتے ہیں۔۔۔ جس طرح کہ ہم نے مشرف دور میں دیکھا کہ جن لوگوں کو طویل عرصے تک پناہ دی گئی تھی انہی کیخلاف آپریشن ہوا اور کسی نے آواز اٹھائی نہ احتجاج کیا.‘
جواب میں پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی نے جواب میں سلسلہ ریپ اور جنسی استحصال سے جوڑتے ہوئے کہا کہ انگریزی کی مشہور کہاوت ہے کہ ”اگر پتہ ہے کہ ریپ ہونے والا ہے اوربچنے کا کوئی راستہ نہیں تو پھرایسی صورت میں صورتحال سے لطف اندوز ہوناچاہیے“۔
اس دوران شہزاد غیاث کی جانب سے ایسی کسی کہاوت کی موجودگی سے انکار پر پی پی رہنما نے کہا کہ یہ حقیقت میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، ’اگر آپ پراتنی مجبوری ہے کہ آپ بلتکار یا زیادتی کو برداشت کرسکتے ہیں، آپ کے اندر قوت ہے برداشت کی تو اس سے لطف اندوزہوں ورنہ تو آپ کے اندر غیرت ہے تو آپ کھڑے رہیں اور برداشت نہ کریں۔ ہم نے خود برداشت کیا تو ہمیں استعمال کرتے ہیں‘۔
نبیل گبول نے مزید کہا کہ ، ’آپ استعمال کیسے ہوتے ہو؟ میں اس چیز پر یقین نہیں رکھتا کہ آپ کے ساتھ زبردستی ہورہی ہے، آپ کے ساتھ زبردستی ہورہی ہے تو آپ اس کے خلاف کھڑے تو ہوں ،زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا ؟ آپ کو جیل میں ڈال دیا جائے گا‘۔
مذکورہ ویٖڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد سے انہیں بختاور بھٹوزرداری اورفاطمہ بھٹو سمیت دیگرحلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور پی پی رہنما کے اس بیان کی شدید مذمت کی گئی۔