پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا ہیڈ اظہر مشوانی نے بازیابی کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں سنسنی خیز انکشافات کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے اظہر مشوانی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مغوی کو نامعلوم افراد اسلام آباد چھوڑ کر چلے گئے، بازیابی کے بعد اظہر مشوانی ذہنی طور پر کافی دباؤ میں ہیں۔
عدالت نے اظہر مشوانی سے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے اغوا کیا تھا، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ مجھے علم نہیں، وہ لوگ میرے سامنے جب آتے تو نقاب پہنے ہوئے ہوتے تھے۔
اظہر مشوانی نے مزید بتایا کہ نقاب پہن کر آنے والے اپنے آپ کو ایف آئی اے کے ملازم ظاہر کر رہے تھے، کہتے تھے کہ ایسا کرنے کیلئے رانا ثناء اللہ اور ڈی جی کی طرف سے ہدایات دی گئی ہیں۔
عدالت نے اظہر مشوانی کو پولیس کے پاس جاکر بیان ریکارڈ نہ کروانے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور انھیں کہا کہ آپ کو بازیابی کے بعد پولیس کے سامنے پیش ہونا چاہیے تھا، سب سے پہلے شکایت پولیس کے پاس درج کروائی جاتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ہیڈ اظہر مشوانی کی بازیابی کے بعد درخواست نمٹا دی۔