اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس پیشی پر توڑ پھوڑ کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کردی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج راجہ جواد عباس نے عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس پیشی پر توڑ پھوڑ کے باعث پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی منصوبے سے کی گئی، اسلام آباد پولیس
پی ٹی آئی رہنما اسدعمر، زلفی بخاری، عمرایوب، حماد اظہر، عامر کیانی، علی نواز، خرم نواز اور شہزاد وسیم عدالت میں پیش ہوئے۔
جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی حد تک ابھی آپ لوگ اسلام آباد ہائیکورٹ چلے گئے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک انسدادِ دہشت گردی عدالت فیصلہ نہیں کرسکتی۔
مزید پڑھیں: اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، پولیس پرحملے کے الزام میں 198 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار
جج نے مزید ریمارکس دیے کہ 6 ہیں، 60 ہیں یا 70 درخواستیں ہیں، اسلام ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے گا، جب معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ چلا گیا تو سیشن عدالتوں میں سماعت نہیں ہوسکتی۔
تفتیشی افسر نے جج راجہ جواد عباس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما ابھی تک شاملِ تفتیش نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسلحہ و پیٹرول بم برآمد ہونے والے 9 پی ٹی آئی کارکنان کی ضمانت خارج
شبلی فراز نے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔
وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو عدالت پیش ہونے میں مسائل ہیں کیونکہ اغواء کا ڈر ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنان کی شناخت پریڈ کے بعد رہائی کی خبریں درست نہیں، پولیس کی وضاحت
جج راجہ جواد عباس نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ کو حفاظت دیں؟ ۔
جج نے ہدایت کہ کہ ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جاتی ہے لیکن آئندہ پیشی پر حاضری یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج کرنے کا فیصلہ
عدالت نے شبلی فراز، مراد سعید، فرخ حبیب اور حسان نیازی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 17 مئی تک پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف شادمان پولیس نے توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا تھا۔