گزشتہ روز قتل ہونے والے سابق ایس پی فرحت عباس شاہ کو مبینہ طور پر ان کی بھابھی نے قتل کرایا۔
گزشتہ روز لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں سابق ایس پی فرحت عباس شاہ کو ان کے گھر کی دہلیز پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، ان کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ایس پی کے قتل میں ملوث 2 خواتین سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اور حراست میں لی جانے والی خواتین میں مقتول کی بھابھی بھی شامل ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرحت عباس شاہ کے قتل میں ان کی بھابھی حرا ملوث ہے، جو بیوہ ہے، اور ذاتی گارڈز بھی رکھے ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی سی آئی اے لیاقت علی ملک نے بتایا کہ فرحت عباس کے قتل میں ملوث بیوہ بھابھی حرا اور سیکیورٹی گارڈ عارف آفریدی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
لیاقت علی نے بتایا کہ مقتول ایس پی فرحت عباس اپنی بیوہ بھابھی کو ذاتی گارڈ رکھنے سے منع کرتے تھے، اور اسی بات پر دونوں میں رنجش پیدا ہوگئی تھی، اور ملزمہ نے قتل کا منصوبہ بنایا۔
ایس ایس پی کے مطابق ملزم 2 ہفتے سے مقتول کے گھر کے قریب ہوٹل میں رہائش پذیر تھا، اور قتل کا منصوبہ سرانجام دینے سے قبل اپنا حلیہ تبدیل کیا۔ تمام پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے، جلد حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔
مقتول فرحت عباس کا جنازہ
دوسری جانب مقتول سابق ایس پی فرحت عباس شاہ کی نماز جنازہ پتوکی میں ادا کردی گئی ہے، اور ان کی تدفین ان کے آبائی علاقہ بہڑوال کلاں میں کی گئی ہے۔ نمازہ جنازہ میں سابق وزیرسردار آصف نکئی اور سماجی شخصیات سمیت سینکڑوں لوگوں کی شرکت کی۔
کیس کا پس منظر
فرحت عباس ستمبر 2020 میں پولیس سے بطور ایس پی ریٹائر ہوئے تھے، اور گزشتہ روز وہ گھر کے باہر کھڑی اپنی گاڑی میں سوار ہورہے تھے کہ نامعلوم مسلح ملزم نے انہیں گھر کی دہلیز پر ہی گولیاں ماریں اور فرار ہوگیا۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فرحت عباس کو ہیلمٹ پہنے موٹرسائیکل پر سوار ایک ملزم نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔ حملہ آور اکیلا اور موٹر سائیکل پرسوار تھا۔
واقعہ کا مقدمہ مقتول کے بھتیجے سلمان طاہر کی مدعیت میں درج کیا گیا، اور ایس پی اقبال ٹاؤن عثمان ٹیپو نے قتل کی واردات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت عمل میں لائی جارہی ہے، تمام پہلوؤں سے تفتیش عمل میں لائی جا رہی ہے، واقعہ میں ملوث ملزم کوجلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
اس سے قبل سابق ایس پی پولیس کے قتل کا سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئےاسپتال بھجوادیا گیا۔