کراچی میں ڈاکٹر بیربل کے قتل کی تحقیقات میں ان کی اسسٹنٹ قرۃ العین کو قتل کے شُبہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس زرائع کی جانب سے بتایا گیا ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل کی اسسٹنٹ قرۃالعین کو پولیس حکام نے باقاعدہ حراست میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب پولیس زرائع کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ قرۃ العین کو پولیس حراست میں گارڈن تھانے منتقل کیا گیا ہے۔
کل گارڈن پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹر بیربل کے قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا مقدمے کے متن میں قرۃ العین پر مقتول ڈاکٹر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا۔
پولیس ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے قرۃ العین کو آج رات وومن تھانے صدر میں زیر حراست رکھا جائے گا۔
ڈاکٹر بیربل کے قتل کے حوالے سے تحیقاتی اور تفتشی حکام باریک بینی سے تفتشی کر رہے ہیں۔
ملزمان کی گرفتاری کے لئے تفتشی حکام کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے گئے ہے۔
جائے وقوعہ سے ملنے والے پستول کے خولوں کا فرانزک ٹیسٹ مکمل کرلیا گیا ہے اسی حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ ماضی میں استعمال نہیں ہوا۔
ذرائع مزید بتایا کہ پولیس کو واقعہ میں زخمی قرۃالعین کے سابقہ منگیتر کی تلاش ہے کیونکہ پولیس نے قرۃالعین کے سابقہ منگیتر زبیر کو شامل تفتیش کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کے بعد سےم لزم فرار ہے اور گرفتاری کےلئے چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ ملزم کوجلد گرفتارکرلیا جائے گا۔