وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور دیگر دو ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو دیئے انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی بات پر غور ہو رہا ہے، اس پر فیصلہ بھی ہو سکتا ہے، ان تینوں جج صاحبان نے ن لیگ کے خلاف فیصلوں کا لمبا ریکارڈ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک فیصلہ ایسا بھی ہے جس کی ن لیگ ہی نہیں بلکہ ریٹائرڈ ججز سمیت ہر فرد نے مخالفت کی، 63 اے سے متعلق فیصلے کی بنیاد پر ن لیگ کی پنجاب حکومت ختم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بظاہر لگ رہا ہے کہ تینوں ججز ہر صورت میں اس مسئلہ کو خود ہی نپٹانے پر بضد ہیں، ججز نے فل کورٹ کی درخواست مسترد کردی اور اپنے ساتھی ججز کی بات سننے سے بھی انکار کردیا ہے، لہٰذا ہمارے پاس اپنا احتجاج نوٹ کروانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
عمران خان کو سیاست سے مائنس کرنے سے متعلق سوال پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں مائنس کرنے کا آپشن الیکشن ہی ہوتا ہے اور اس وقت تمام سیاسی جماعتیں اس نقطے پر متحد ہیں۔
اکتوبر سے قبل انتخابات ہونے پر انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں اپنی آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد تحلیل اور اس کے 90 روز بعد انتخابات ہونا چاہیے۔