پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آئین کے دفاع کے لئے ججز اور وکلاء کے ساتھ کھڑے ہیں۔
لاہور میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہکا کہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت پیر کو ہوگی، ہم نے اپنا مؤقف سپریم کورٹ میں پیش کردیا ہے، حکومت اپنا مؤقف سپریم کورٹ میں پیش کرے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئین کی پاسداری ہو، عدلیہ آئین پر سمجھوتا کرنے کے لئے تیار نہیں، آئین کے دفاع کے لئے ججز اور وکلاء کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ وکلا نے آئین و قانون کی بالادستی کے لئے کردار ادا کیا، فیصلہ تسلیم نہ کرنا عدلیہ پر حملے کے مترادف ہوگا، آئین ٹوٹ گیا تو ملک میں کوئی نظام باقی نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال پر بلاول بھٹو کیوں خاموش ہیں، اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ نے آئین کی حکمرانی کے لئے آواز اٹھائی۔
اس سے قبل لاہور کی سیشن کورٹ نے اشتعال انگیز تقاریر اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ندیم حسن وسیر نے پریس کانفرنس میں انتشار انگیز تقاریر اور سٹرک بلاک کرنے کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور شبلی فراز کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی۔
فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور شبلی فراز عدالت میں پیش نہ ہوئے جبکہ پولیس نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے۔
ملزمان کے وکلاء نے 10 بجے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا تو عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 10 بجے تک ملتوی کردی۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے کہا کہ فواد چوہدری کا انتظار کریں گئے، جس پر وکیل نے کہا کہ شاید وہ کسی اور عدالت میں پیش ہونے گئے ہوں۔
عدالت نے کہا کہ آپ تفتیش میں پیش نہیں ہوئے، جے آئی ٹی بنی ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ نہیں اس میں نہیں بنی، تفتیشی آفیسر سے فون پر بات ہوئی، تھانے گئے مگر موجود نہیں تھے، ہم نے موبائل نمبر دیا آ جائیں تو ہمیں بلالیں۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ادھر ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ سے متعلق کیس میں لاہور کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کردی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مقدمہ میڈیا کے خلاف ہے جنہوں نے روڈ بلاک کی تھی، ہمیں تفتیشی آفیسر ملتے ہی نہیں ہیں، آپ یہاں تفتیشی کو بلا لیں تاکہ تحقیقات کر لیں، تفتیشی نے کوئی نوٹس نہیں بھجوایا اور نہ ہی مل رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔