وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین نے پاکستان کیلئے دو ارب ڈالر قرض کی واپسی ایک سال کیلئے مؤخر کردی ہے۔
چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے غیرملکی ذرائع ابلاغ کی اس رپورٹ کو مسترد کیا کہ پاکستان تاحال چین کی طرف سے قرض کی واپسی مؤخرکئے جانے کا منتظر ہے ۔
وزیرخزانہ نے ایوان بالا کو بتایا کہ چین کی جانب سے قرض کی واپسی 23 مارچ کو مؤخر کی گئی تھی اور اس حوالے سے ضابطے کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے ایوان میں بتایا کہ ہمارا چین کے ساتھ سیف ڈپازٹ اور کمرشل بینکس سے بزنس ہے، کنفرم کرنے میں خوشی ہے کہ چین سے دو ارب ڈالرز اب بقایا نہیں کیونکہ یہ رقم رول اوور ہو گئی ہے۔
سینیٹ اجلاس میں پٹرولیم ایکٹ 1934 میں مزید ترمیم کا بل 2022 اور تجارتی تنازعات حل بل 2023 پیش کئے گئے۔ چئیرمین سینیٹ نے دونوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیے۔ جس کے بعد سینیٹ اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔