اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلمان پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے آبائی شہر میاں چنوں کے شہریوں اور وہاں موجود ان کے عزیز و اقارب نے بھی حمزہ سے کافی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں۔ خود حمزہ کو اپنے آبائی علاقے کی برفی بہت پسند ہے۔
جنوبی پنجاب کی ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے خاندان کے سربراہ حمزہ کے داداحمد یوسف تھے، عزیز واقارب کے مطابق وہ تقسیم کے وقت میاں چنوں کے مرکزی بازار میں واقع چھوٹے سے گھر میں آباد ہوئے تھے اور پھر روزگار کیلئے سکاٹ لینڈ چلے گئے۔
انڈپینڈنٹ اردو نے حمزہ یوسف کے آبائی علاقے میں موجود ان کے عزیزو اقارب اورعام شہریوں سے تفصیلات معلوم کیں جنہوں نے بتایا کہ حمزہ کے خاندان کے آبائی گھر میں اب کوئی نہیں رہتا، بوسیدہ عمارت صرف نشانی کے طور پر ہی موجود ہے اور ملکیت بھی کسی اور کی ہے۔ حمزہ یوسف10 سال قبل رشتہ داروں کے ہاں شادی میں شرکت کی خاطر میاں چنوں آئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حمزہ یوسف میاں چنوں سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور انہیں اپنے شہر کی برفی بہت پسند ہے، اسی لیے یہاں سے جانے والوں سے وہ پہلے یہ پوچھتے ہیں کہ ’برفی لائے ہیں؟‘۔
حمزہ یوسف کے فیملی فرینڈ چوہدری غلام رسول نے بتایا کہ حمزہ کے دادامحمد یوسف انڈیا سے 1947 میں خاندان کے ساتھ میاں چنوں آ کر آباد ہوئے۔ ریل بازار میں تین مرلہ کی رہائش گاہ میں قیام پذیر رہے۔ جب انہیں خیال آیا کہ یہاں گزارہ مشکل ہے اور بیرون ملک جا کر کام کرنا چاہیے تو وہ اکیلے 1955 میں پہلے اٹلی گئے پھر وہاں سے اسکاٹ لینڈ چلے گئے اور نقشے بنانے کا کام شروع کیا۔ 1960 تک پوری فیملی سکاٹ لینڈ منتقل ہو گئی تھی اورانہوں نے اپنا گھر بھی فروخت کر دیا تھا۔
حمزہ یوسف کے والد مظفر یوسف نے اسکاٹ لینڈ میں ہی تعلیم حاصل کی اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بن کر اپنی فرم قائم کی۔ حمزہ بھی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے والد کے ساتھ اسی فرم کو چلانے لگے۔
حمزہ یوسف کے پھوپھا اسکول ٹیچر ماسٹرمنظور نے بتایا کہ، ’محمد یوسف کی اب یہاں کوئی جائیداد نہیں ہے اور نہ ہی خاندان کا کوئی فرد اس شہرمیں رہتا ہے۔ صرف میری اہلیہ ہیں جو ان کے خاندان سے ہیں وہ ان کے ساتھ رہتی ہیں لیکن ان دنوں وہ بھی سکاٹ لینڈ گئی ہوئی ہیں۔‘
ماسٹرمنظور کے مطابق حمزہ یوسف 10 سال قبل شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے یہاں آٓئے تھے اورتمام عزیز و اقارب سے ملاقات کی تھی، انہیں یہاں کے حالات پر کافی حیرانی تھی اور وہ لوگوں کے حالات زندگی سے بھی کافی پریشان ہوئے۔حمزہ نے اپنے شہر اور ملک میں تعلیم اور صاف پانی کی سہولیات کم ہونے پر تشویش کا اظہار بھی کیا تھا۔
ماسٹر منظور نے امید ظاہر کی کہ حمزہ اسکاٹ لینڈ کے حکمران بن کر میاں چنوں اور پاکستان کے لوگوں کی بہتری کے لیے بھی ضرور کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ، ’حمزہ کو شروع سے ہی سیاست کا شوق تھا اور وہ اسکاٹش نیشل پارٹی میں کام کرتے رہے، پہلے وہ 2 بار وہاں وزیر بھی بنے۔ بحیثیت وزیر انہوں نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا مگر اس وقت سکیورٹی حالات ٹھیک نہ ہونے پر ہمیں اسلام آباد بلا کر ملاقات کی تھی اور وہیں سے واپس چلے گئے تھے‘۔