لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی وفاقی تحقیقاتی ادارے میں طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست میں ایف آئی اے کو پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تادیبی کاروائی سے روکنے کے حکم میں 7 اپریل تک توسیع کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی ایف آئی اے طلبی کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالتی حکم پر ایف آئی اے کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق بشیر اعوان نے رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کراتے ہوئے بتایا کہ فواد چوہدری کی ٹویٹ کے حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔
فواد چوہدری کے وکیل سکندر ذوالقرنین اور ظفر اقبال منگن نے دلائل دیے کہ مریم نواز نے ری ٹویٹ میں ایف آئی اے سائبر کرائم کو فواد چوہدری کے خلاف کارروائی کا لکھا، اگلے ہی روز ایف آئی اے نے فواد چوہدری کو طلبی کا نوٹس بھجوا دیا۔
وکلاء نے کہا کہ ایف آئی اے نے سیاسی دباؤ پر غیر قانونی کارروائی کرتے ہوئے نوٹس بھجوایا، ایف آئی اے کے ذریعے انتخابی مہم سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عدالت ایف آئی اے کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کو دلائل کے لئے طلب کرتے ہوئے ایف آئی اے کو فواد چوہدری کے خلاف تادیبی کاروائی سے روکنے کے حکم میں 7 اپریل تک توسیع کردی۔