لاہورمیں بادشاہی مسجد مُغلیہ دور کی شاندار اور خوبصورت فن تعمیر کی بہترین مثال ہے لیکن سُرخ پتھروں کی یہ عمارت عدم توجہ کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
مسجد کی ٹوٹ پھوٹ کے حوالے سے سیاح بھی نامناسب دیکھ بھال کا شکوہ کرتے ہیں، جبکہ خطیب مسجد مولاناعبدالخبیر آزاد کا کہنا ہے کہ بجٹ مل رہا ہے جلد بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
سولہویں صدی میں مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے تین سال کی قلیل مدت میں یہ شاندار مسجد تعمیر کروائی تھی، جس کے تین گنبد، چار بڑے اور چار چھوٹے مینار ہیں۔
مرکزی ہال رنگوں اور نقوش سے مزین ہیں مگر دیواروں اور محرابوں پر لگی میناکاری والی ٹائلز اور پتھر بدحالی کا شکار ہیں۔
مسجد کی بیشتر دیواروں پر سیاحوں کی جانب سے نشانات لگے ہیں جبکہ دیواریں اور چھتیں مٹی سے بھری ہیں۔ خطیب مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سے مسجد کی بحالی پر بات ہوئی ہے جلد کام ہوگا۔
مسجد میں نماز پڑھنے کی جگہ 22ہزار 604 اسکوائر فٹ سے زائد ہے، جبکہ احاطہ 2 لاکھ 79 ہزار861 اسکوائرفٹ رقبے پر محیط ہے، بیک وقت ایک لاکھ سے زائد افراد یہاں نماز ادا کرسکتے ہیں۔