Aaj Logo

شائع 29 مارچ 2023 09:51pm

رمضان میں ہاتھی سے بچیں

قطر کی ایک معروف صحافی اور ماہر تعلیم فاطمہ بنت یوسف الغزل لکھتی ہیں کہ آپ کو اس عنوان پر حیرت ہوگی، لیکن جب میں اس کی وضاحت کروں گی تو یہ حیرت ختم ہو جائے گی۔

قطر کے معروف اخبار الشرق کیلئے لکھے گئے ایک مضمون میں فاطمہ بنت یوسف لکھتی ہیں کہ موظا امام مالک کے مصنف امام مالک رحمۃ اللہ علیہ ہمیشہ کی طرح مسجد نبوی میں بیٹھ کر رسول اللہ ﷺ کی احادیث بیان کر رہے تھے، اور ان کے اردگرد موجود طلباء بیٹھے انہیں سن رہے تھے۔

اچانک ان میں سے کسی ایک ے چلا کر کہا، ’مدینہ میں ایک بڑا ہاتھی آیا ہے‘۔

مدینہ والوں نے اس سے پہلے ہاتھی نہیں دیکھا تھا، کیونکہ عرب میں ہاتھی نہیں پائے جاتے تھے۔

چنانچہ تمام طلباء امام مالک کی اجازت سے ہاتھی کو دیکھنے کے لیے دوڑ پڑے۔

اب وہاں صرف امام مالک اور یحییٰ بن یحییٰ اللیثی رہ گئے۔

امام مالک نے ان سے پوچھا، ’کیوں؟ کیا آپ ان کے ساتھ باہر نہیں جانا چاہتے؟ کیا آپ نے پہلے ہاتھی دیکھا ہے؟

یحییٰ اللیثی نے جواب دیا ’میں مدینہ صرف امام مالک کو دیکھنے کے لیے آیا ہوں، ہاتھی کو دیکھنے کے لیے نہیں۔‘

یہ قصہ بیان کرنے کے بعد فاطمہ بنت یوسف الغزل نے وضاحت کی کہ اگر ہم اس کہانی پر غور کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ حاضرین میں سے صرف ایک ہی جانتا تھا کہ وہ یہاں کیوں آیا تھا اور اس کا مقصد کیا ہے؟

لہٰذا وہ بھٹکا نہیں اور اپنی توانائیاں دائیں بائیں ضائع نہیں کیں، جبکہ باقی ہاتھی کیلئے دوڑ پڑے۔

تو ان کے درمیان بہت بڑا فرق دیکھنے کو ملا۔ تو ہمیں معلوم ہوا کہ جو کوئی اپنا ہدف طے کرتا ہے اور اس کیلئے خدا کی مدد چاہتا ہے تو وہ اپنے ہدف کو پالیتا ہے۔

امام مالک کی سند سے امام یحییٰ بن یحییٰ اللیثی کی روایت الموطا کے لیے منظور شدہ ہے، جبکہ دوسرے طلبہ کا ذکر تاریخ میں نہیں ہے۔

ہمارے دور کے ہاتھی کیا ہیں؟

ہمارے دور کے ہاتھی مختلف ہیں، اور خصوصاً رمضان میں ان ہاتھیوں سے بچنا چاہئیے۔

فاطمہ کے مطابق رمضان میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔ ایک وہ طبقہ جس نے اپنا ہدف متعین کر لیا اور وہ جانتا ہے کہ اس نے رمضان میں کیا پانا ہے، وہ کون سا فائدہ ہے جس کو پانے کی اسے امید ہے؟

جبکہ ایک اور طبقہ ہاتھیوں کی وجہ سے غافل اور حد سے زیادہ مشغول ہے۔ ڈرامہ سیریل اور فلمیں ہاتھی ہیں، اور گانے، غیبت، گپ شپ اور ممنوعات ہاتھیوں کی مختلف قسمیں ہیں۔

فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام اس زمانے کے ہاتھی ہیں۔

لہٰذا ہاتھیوں اور ان کی چمک دمک سے بچنا چاہئیے، کیونکہ یہ سال کے بہترین اوقات کو ضائع کردیں گے۔

فاطمہ تجویز کرتی ہیں کہ رمضان میں آپ اپنے لیے ایک ہدف مقرر کریں اور خدا سے مدد طلب کریں۔ بے بس، ناامید اور پریشان نہ ہوں، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں رمضان المبارک کے قبول شدہ فاتحین میں شامل کرے۔ (آمین)

Read Comments